• news

یوم حجاب پر ریلیاں: خواتین ووٹ سے ظالم حکمرانوں کا احتساب کریں: سراج الحق

لاہور؍ کوٹ رادھاکشن (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں اسلامی نظام نہ ہونے کی وجہ سے عورت کی عزت و حرمت محفوظ نہیں، انھیں حق وراثت نہیں دیا جاتا، بچیوں کو تعلیم سے محروم رکھا جاتا ہے اور ان پر بدترین تشدد کے واقعات سامنے آتے ہیں۔ اسلامی تاریخ میں خواتین نے عظیم الشان کردار ادا کیا۔ تحریک پاکستان اور ملک میں سیاسی وجمہوری تحریکوں میں بھی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں نے بے پناہ قربانیاں دیں۔  پاکستانی خواتین ووٹ کی طاقت سے ظالم حکمرانوں کا احتساب کریں۔ مائیں، بہنیں، بیٹیاں گھروں میں شعور کی شمعیں جلائیں۔ وعدہ کرتا ہوں جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر خواتین کو حق وراثت دلوائے گی۔ انہیں سود فری قرضے دیے جائیں گے تاکہ وہ گھروں میں چھوٹے کاروبار کا آغاز کر سکیں۔ ڈاکٹر عافیہ قوم کی غیرت ہے، اسے امریکی جیل سے واپس لائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں یوم حجاب کے موقع پر نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا اور سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین دردانہ صدیقی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثمینہ شاہد، عطیہ نثار، رعنہ فضل، سابق ممبر قومی اسمبلی عائشہ سید، ناظمہ صوبہ پنجاب شمالی ثمینہ احسان، نائب ناظمات نزہت بھٹی، رخسانہ غضنفر، کوثر پروین، ناظمہ ضلع اسلام آباد نصرت ناہید، رکن مرکزی شوریٰ زبیدہ خاتون بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی جانب سے ملک کے تمام شہروں میں یوم حجاب کی مناسبت سے ریلیاں نکالی گئیں۔  انہوں نے کہا  وکلاء  سے مشاورت مکمل کر لی ہے، آئی پی پیز کے مہنگے معاہدوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کا بوجھ عوام پر ڈالنے کی بجائے حکمرانوں سے وصول کیا جائے، جنھوں نے قرضے ہڑپ کیے اور اپنی جائیدادیں بنائیں۔ بجلی کی مفت خوری بند کی جائے، لائن لاسز اور چوری روکی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کمپنیوں کے نمائندوں کو میٹر اتارنے کی اجازت نہیں دیں گے، یہ صارف کی پراپرٹی ہے۔ انہوں نے پشاور میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی مذمت کی اور کہا کہ جماعت اسلامی ایف آئی آرز سے ڈرنے والی نہیں، ہم عوام کا حق مانگتے ہیں۔ ہمارا احتجاج پرامن ہے اور ہم آئین کے دائرے میں رہ کر عوامی حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ جماعت اسلامی پاکستان میں  اسلامی حکومت چاہتی ہے، قران کے مطابق عدالتی نظام معیشت‘ تعلیمی نظام اور دنیا کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔ قرآن ہم سب کی شفاعت کا ذریعہ ہے، قران روٹی کپڑا اور مکان اور عدل و انصاف کی ضمانت ہے۔ ہمارے مسائل کا حل قرآن کا نظام ہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیر سراج الحق نے کوٹ رادھا کشن میں حرمت قرآن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب 1839ء میں انگریز کی حکومت تھی تو یہاں سودی نظام تھا جو آج تک چل رہا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت بنی ختم ہوئی پی ڈی ایم کی حکومت ختم ہوئی لیکن نظام سودی ہی چل رہا ہے۔ پی ڈی ایم کی حکومت ختم ہونے کے بعد سودی نظام 7 فیصد سے 22 فیصد تک پہنچ گیا۔ جب ہماری حکومت آئے گی میں سب سے پہلا کام ملک میں سودی نظام کا خاتمہ کروں گا۔

ای پیپر-دی نیشن