لاہور: ایس آئی ایف سی کی تاجروں ، معاشی ماہرین سے ملاقات، اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کا تعین
لاہور‘ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ خبر نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی) خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کی گزشتہ روز سرمایہ کاری کے حوالے سے لاہور کی تاجر برادری اور معاشی ماہرین سے اہم ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کی ٹیم نے سرمایہ کاری سے متعلق مثبت نقطہ نظر پیش کرتے ہوئے ایک جامع بریفنگ دی۔ اس میٹنگ میں پاکستان کی زراعت/ لائیو سٹاک، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی کے اہم شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے بہترین مواقع کا تعین کیا۔ سینئر نائب صدر لاہور چیمبر ظفر محمود چوہدری بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ سرمایہ کاری کے مجموعی ماحول کو بہتر بنانے کے لیے SIFC فورم کے ذریعے پالیسی کی سطح پر کی جانے والی کاوشوں کو بھی اْجاگر کیا گیا۔ کاروباری برادری کو اعتماد میں لیا گیا اور ملک میں سرمایہ کاری کی رغبت کے لیے SIFC کے سفیروں کے طور پر کام کرنے پر زور دیا گیا۔ نجی سرمایہ کاروں کی جانب سے اس طرح کی کوششوں کی تکمیل کے لیے SIFC کو ہر طرح کی حمایت اور سہولت کا بھی یقین دلایا گیا۔ تاجر برادری کو سرمایہ کاری سے متعلق تبادلہ خیالات کا موقع فراہم کیا گیا۔ تاجر برادری نے SIFC پلیٹ فارم کے ذریعے پیش کیے جانے والے سرمایہ کاری کے مختلف مواقع اور عمومی طور پر سرمایہ کاری کے ماحول سے متعلق اہم سوالات کے ذریعے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ دوسری طرف جاپان کی حکومت کے ایک وفد نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ساتھ ملاقات کی جس میں جاپانی وزارت معیشت، تجارت اور صنعت کے نمائندے تاکوما اوتاکی، مریاما کاتسوہیکو اور ساکاموتو سایاکا اور اسلام آباد میں جاپانی سفارت خانے کے کمرشل اتاشی ہیراکی شامل تھے۔ اس اہم ملاقات کا بنیادی ایجنڈا جاپانی وفد کو ایس آئی ایف سی کے آغاز، مشن، مینڈیٹ اور ہدف شدہ سرمایہ کاری کے شعبوں کے بارے میں جامع آگاہی فراہم کرنا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ اس ملاقات کا مقصد پاکستان اور جاپان کے درمیان کاروباری حرکیات کے بارے میں جاپانی وفد کے نقطہ نظر سے استفادہ کرنا تھا۔ اس موقع پر شرکاء کو جامع پریزنٹیشن دی گئی، جس میں دوست ممالک کے ممکنہ سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لئے قائم 'سنگل ونڈو' پلیٹ فارم کے طور پر ایس آئی ایف سی کے کثیر الجہتی کردار کو واضح کیا گیا۔ اس پریزنٹیشن میں زراعت، لائیو سٹاک، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی، معدنیات اور توانائی سمیت مختلف اہم شعبوں میں وسیع اور سرمایہ کاری کے امکانات کی تلاش کا بھی احاطہ کیا گیا۔