ملزم مصیبت میں ہیں، وکلائ: اندھیرے کے بعد روشنی ہوتی ہے: عدالت
لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گورال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے 9 مئی جناح ہائوس حملہ و دیگر کیسوں میں پی ٹی آئی کارکنان خدیجہ شاہ، عالیہ حمزہ، صنم جاوید سمیت 97 افراد کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ضمانت کی درخواستیں واپس ٹرائل کورٹ کو بھیج دیں، مقدمات میں نئی دفعات شامل ہوچکی ہیں، ملزمان نئی دفعات کے مطابق شامل تفتیش ہوں، اور ضمانت کیلئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔ درخواست گزاران کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں ضمانت ان کا قانونی حق ہے کیونکہ مزید کوئی تفتیش درکار نہیں ہے، عدالت ضمانتیں منظور کرنے کا حکم دے۔ سپیشل پراسیکیوٹر فرہاد علی شاہ نے موقف اپنایا کہ مقدمے میں نئی دفعات لگا دی گئیں ہیں، کچھ ملزمان ریمانڈ پر ہیں اور تفتیش جاری ہے۔ عدالت نے کہا درخواست گزاران کو ٹرائل کورٹ میں ضمانت دوبارہ دائر کرنی چاہیے تھی۔ وکلاء نے کہا کہ ملزمان مصیبت میں ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اندھیرے کے بعد روشنی ہوتی ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے نو مئی کو مسلم لیگ ہاؤس اور جناح ہاؤس حملہ کیس میں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز، میاں محمود الرشید و دیگران کی ضمانتوں پر سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کر دی۔