انتخابی شیڈول کا اعلان فوری ہونا چاہئے، تاخیر کا سوال الیکشن سے بھاگنے والوں سے کیا جائے: بلاول
کراچی‘ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا فوری اعلان کرے۔ سندھ میں ترقیاتی کاموں پر عائد پابندی ہٹائے اور دوغلا نظام ختم کرے۔ انتخابات آئین کے مطابق 90 نہیں تو 120 دن میں کرا دیئے جائیں۔ پیپلز پارٹی تو 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کیلئے بھی تیار تھی، انتخابات میں تاخیر کا سوال الیکشن سے بھاگنے والوں سے کیا جائے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے الیکشن جلد از جلد آئین کے مطابق کروائے جائیں، الیکشن کمیشن نے 4 سال کی کارکردگی سے اپنی ساکھ کو عوام کے سامنے ثابت کر دیا، الیکشن کمیشن نے ڈسکہ میں اپنی کارکردگی کو ثابت کیا، ہم امید کرتے ہیں الیکشن کمیشن فری اینڈ فیئر الیکشن کروائے گا۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو دیکھنا چاہیے کہ ملک میں دوغلی پالیسی کیوں چل رہی ہے، الیکشن کمیشن نے ترقیاتی فنڈز روکنے کا غیر آئینی کام کیا، سندھ میں سیلاب متاثرین کے فنڈز روکیں گے تو پنجاب اور وفاق میں بھی روکا جائے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس کی تاریخ عوام کی خدمت سے بھری پڑی ہے، پیپلز پارٹی عوام دوست سیاست اور حکومت کرتی ہے، پیپلز پارٹی کے خلاف پروپیگنڈا مہم شہید بھٹو کے دور سے چلی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت ہے، پیپلز پارٹی کا مو¿قف ہے کہ ہمارا مقابلہ غربت، بے روزگاری اور مہنگائی سے ہے، ہم نے کارکردگی سے پروپیگنڈا اور کردار کشی کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیا۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ عوام کو اپنے فیصلے کرنے دیے جائیں، عوام اگر نواز شریف کو چنتے ہیں تو ہم سب کو قبول کرنا چاہیے، اگر پیپلز پارٹی کے حق میں فیصلہ دے تو سب قبول کریں، اگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو چنیں تو ہمیں قبول کرنا پڑے گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آصف زرداری نے ساڑھے 11 سال جیل میں گزارے، کچھ سیاست دان مشکل وقت گزار رہے ہیں ان کو بتانا چاہ رہے ہیں کہ گھبرانا نہیں، جو کہتا تھا کہ سب کو جیلوں میں ڈالوں گا آج خود جیل میں ہے، جیل میں ان کے سیاستدان بننے کی ٹریننگ ہو رہی ہے۔ پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ کٹھ پتلیاں بنانے والوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام پر تجربے کرنا چھوڑ دیں، عوام کو اپنے فیصلے کرنے دیے جائیں، جو کٹھ پتلیاں بناتے ہیں انہیں بھی علم ہوگیا کہ مزید تجربے نہیں چل سکتے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں دو کروڑ 30 لاکھ سے زائد بچوں کا سکول سے باہر ہونا قوم کے لیے لمحہ فکریہ اور ایک چیلنجنگ صورتحال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اعداد و شمار ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ شرح خواندگی کے باب میں دنیا سے ہمسری کرنے کے لیے ہمیں ابھی ایک طویل سفر طے کرنا باقی ہے۔ ہمیں یہ بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ ایسے چیلنجز کا مقابلہ صرف عوامی حکومت ہی کر سکتی ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے خواندگی کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں مزید کہا ہے کہ پائیدار ترقی کا بنیادی معیار شرح خواندگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں آنے والی قدرتی آفات نے بھی حالیہ دنوں میں تعلیم کے سیکٹر کو شدید متاثر کیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں ملک گیر رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی زیرقیادت رابطہ مہم کا آغاز آج سے ہو گا۔ بلاول بھٹو زرداری مختلف شہروں میں قیام کریں گے۔