کسی بلاک کا حصہ نہیں، امریکہ، چین کیساتھ یکساں تعلقات چاہتے ہیں: نگران وزیرخارجہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ دنیا میں بدلتی سیاسی صورتحال پر پاکستان کا موقف واضح ہے، ہم کسی بلاک کے سیاست کا حصہ نہیں ہیں جبکہ امریکہ اور چین کے ساتھ یکساں تعلقات چاہتے ہیں۔ نگران وزیر خارجہ نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو برکس میں مکمل رکنیت حاصل کرنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے امریکہ نہایت اہمیت کا حامل ہے، روس اور یوکرائن جنگ سے پوری دنیا معاشی اثرات کی لپیٹ میں ہے۔ برکس کی توسیع اراکین کے اتفاق رائے پر منحصر ہے، پاکستان بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے کی تشکیل نو اور ڈالر پر انحصار کم کرنے کے اپنے اہداف کی وجہ سے اس گروپ میں شامل ہونے کے امکانات کو فعال طور پر تلاش کر رہا ہے۔ نگران وزیر خارجہ نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے برکس میں پاکستان کے داخلے کو ہموار کرنے کے لیے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا عمل شروع کیا ہے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں سینیٹرز کی جانب سے برکس میں پاکستان کی شمولیت کے حوالے سے بھارت کی جانب سے ممکنہ ویٹو کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا۔ نگران وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ اس طرح کے ویٹو کا سہارا لینے والا کوئی بھی رکن گروپ کے اندر اپنی حیثیت کو خطرے میں ڈالتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کسی بلاک پالیٹیکس میں ملوث نہیں ہوگا جس کا مقصد تمام اقوام کے ساتھ مثبت تعلقات رکھنا ہے۔ چترال میں ٹی ٹی پی کے حالیہ حملے اور اس کے نتیجے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ صورتحال قابو میں ہے، پاکستان افغان عبوری حکومت کے ساتھ فعال طور پر مصروف عمل ہے، ہمارے سفیر اس معاملے کو حل کرنے کے لیے افغان حکام سے ملاقات کر رہے ہیں۔ مختلف ممالک میں تعیناتیوں کے معیار کے ساتھ ساتھ نان کیریئر سفیروں اور ہائی کمشنرز کے لیے تقرری کی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ نان کیریئر تقرریوں کے لیے 20 فیصد کوٹہ ہے جس پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے۔