غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے خصوصی ویزا سکیم کا اعلان
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرصدارت ایس آئی ایس سی کی اپیکس کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اقتصادی بحالی کیلئے حکومت کی کوششوں کیلئے پاک فوج کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں سمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ اجلاس میں آرمی چیف ‘ وفاقی کابینہ‘ صوبائی وزراءاعلیٰ اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اپیکس کمیٹی نے اعادہ کیا کہ تمام فیصلے ملک کے وسیع تر مفاد میں کئے جائیں گے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے اوپن پاکستان کے حوالہ سے نئی ویزا رجیم کے حوالہ سے اہم فیصلے کئے ہیں، جس کے تحت کاروباری افراد یا سرمایہ کار بیرون ملک سے بین الاقوامی کاروباری اداروں کی دستاویز پر پاکستان کا ویزا آسانی سے حاصل کر سکیں گے۔ ہفتہ کو نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی اپیکس کمیٹی کے پانچویں اجلاس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوپن پاکستان کے حوالے سے نئی ویزا رجیم کے تحت کاروباری افراد اور کاروبار سے منسلک بیرون ملک مقیم لوگ اگر پاکستان آنا چاہیں تو ان ممالک یا بین الاقوامی کاروباری اداروں کی جانب سے جاری ایک دستاویز پر ان کو آسانی سے پاکستان کے تمام مشنز ویزا کا اجراءکریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہمارے تمام چیمبرز اور کاروباری افراد پاکستان سے باہر کسی فرد کو ایسی دستاویز جاری کریں گے اس کی بنیاد پر اس فرد کو ویزا کے اجراءمیں آسانیاں ہوں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ افراد کے ساتھ ساتھ درمیانے اور بڑے کاروباری اداروں سے منسلک افراد کو بھی یہ آسان ویزا رجیم کی سہولیات میسر ہوں گی۔ اس سے پاکستان کاروبار اور معیشت کے ایک نئے دور میں داخل ہونے جا رہا ہے۔
وزیراعظم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی حکومت نے بزنس کمیونٹی کیلئے لانگ ٹرم ویزوں کے اجراءکا اعلان کر دےا ہے، خصوصی سرماےہ کاری سہولت کونسل کے تحت معاہدے تےار ہےں ،جلد خوشخبری ملے گی، سارک کے تحت معاہدے ہوئے ہیں لیکن سب کومعلوم ہے کہ کونسا ملک ہے جواس حوالہ سے رکاوٹیں ڈال رہاہے، ہندوستان کے علاوہ خطہ کے دیگرممالک کے ساتھ ہمارے بہترین تجارتی تعلقات ہیں۔ سمندرپارپاکستانیوں کوسہولیات دینے پربات ہوئی ہے ، پاکستان میں ان کی زمینوں پرقبضہ اورفراڈ کیلئے وزارت داخلہ کے ساتھ مل کرسیل بنارہے ہیں، بےرون ملک قانونی طور پر تعلےم کے لئے جانے والوں کو یورپی ممالک جلد وےزے جاری کرےں گے، سی پےک سے تےن لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو روز گار ملا ،جلد اس کا دوسرا مرحلہ شروع ہو گا،سمگلنگ کی روک تھام کی مہم شروع ہے، دہشت گردی بڑا چےلنج نہےں ہے، تشدد کے زور پر کسی کو اپنا اےجنڈا مسلط کرنے کی اجازت نہےں دی جائے گی ،چترال کی واقعہ پر افغان ناظم املور کو طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دےا گےا، معیشت کو کیش لیس بنائیں گے۔ ان خےالات کا اظہار وزےر خارجہ جلےل عباس جےلانی ،وزےر داخلہ سرفراز بگٹی ،وزےر آئی ٹی عمر سےف ،وزےر قانون عرفان اسلم ،وفاقی وزےر اطلاعات ونشرےات مرتضی سولنگی ،اور معاون خصوصی جواد سہراب ملک نے خصو صی سرماےہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس کے بعد مشترکہ پرےس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کےا ۔ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ر فارن پالیسیز کے معاملات پر بریفنگ دی گئی، پاکستان کے ممالک کے ساتھ جو تعلقات ہیں ان پر بھی گفتگو ہوئی ہے، پاکستان کے تعلقات خطے اور بین الاقوامی طور پر مضبوط ہو رہے ہیں، چین کے ساتھ تعلقات بہت مستحکم ہے اور امریکہ کے ساتھ تعلقات مثبت سمت میں ہے، سعودی عرب اور جی سی سی اور وس ایشیا کے ممالک کے ساتھ بھی تعلقات بہت اچھے ہیں ۔ وسط ایشیا کے ممالک کے ساتھ پاکستان کے دفاعی سیاسی اور معاشی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ افریقہ بہت بڑا خطہ ہے اور حکومت نے ” لک افریقہ پالیسی “ تیار کر رکھی ہے، یورپی یونین پاکستان کا ہم پارٹنر ہے ، امریکہ کے ساتھ تجارت میں کافی اضافہ ہوا ہے، 11 سے 12 بلین ڈالر تجارت ہو چکی ہے، حکومت نے سرمایہ کاری کی سہولت کے لیے انقلابی اقدامات کیے ہیں، اس کا مقصد ہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی مشکلات کو دور کیا جائے، اس کے دائرہ کار میں زراعت، آئی ٹی اور دوسرے شعبے موجود ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے اندر جو بیرون ملک سے بزنس کمیونٹی آئے گی اسے تو طوےل المعےادوےزے دیے جائیں گے، ، بیرون ملک ہمارے مشنز کا زیادہ فوکس سرمایہ کاری کی طرف ہونا چاہیے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بےرون ملک پڑھنے والے پاکستانی طلباءکو درپیش مشکلات کا پوری طرح اندازہ ہے، یورپی ممالک کے سفیروں نے یقین دلایا ہے کہ قانونی طور پر بےرون ملک تعلیم کے لیے جانے والی پاکستانی طلباء کو جلد ویزے دیئے جائیں گے، وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ سار ک کے تحت معاہدے ہوئے ،سب کو معلوم ہے کہ کون سا ملک اس کو روکنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، بھارت کے سوا سارک کے دیگر ممالک کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات ہیں، بنگلہ دیش کے ساتھ تجارت 1.5 بلین ڈالر تک ہو چکی ہے، سری لنکا کےساتھ بہت اچھی تجارت ہوتی ہے، افغانستان بھی سار ک کا رکن ہے اس کے ساتھ بھی پاکستان کی تجارت بہت اچھی ہے، ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان جی 20 کا ممبر نہیں ہے، یہ تاثر درست نہیں کہ پاکستان تنہا ہو گیا۔ پاکستان کا دنیا کے اہم ممالک کے ساتھ اس کے اچھے تعلقات ہیں، انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل میں جی سی سی اور دوسرے ممالک سے جو وعدے ہیں انکا حجم کافی بڑا ہے، جلدی اس بارے میں خوشخبریاں مل جائیں گی۔ معاہدے تیار ہیں اور مناسب موقع پر ان کا اعلان کر دیا جائے گا۔، جلیل عباس جیلانی نے کہا سی پیک کامیاب منصوبہ ہے اسکی وجہ سے پاکستان میں انفراسٹرکچر میں بہت ترقی ہوئی، سی پیک کی وجہ سے تین لاکھ نوجوانوں کو پاکستان میں روزگار کا موقع ملا، سی پیک کا دوسرا مرحلہ بھی جلد شروع ہو جائے گا، اس سے مزید ترقی ہوگی، ایک سوال کے جواب مےں وزیر خارجہ نے کہا چترال کے واقعہ پر افغانستان سے احتجاج کیا ہے ، افغان ناظم الامور کو طلب کر کے انہیں احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا،افغان حکومت کی ذمہ داری یہ ہے کہ کوئی حملہ انکی سرزمین سے ہو تو وہ اس کو روکے، افغان حکومت کے ساتھ ہماری انگیجمنٹ چلتی ہے، افغان حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس طرح کے واقعات نہ ہوں، ا نہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کا کونسل میں ایسا ماحول دیا جائے جس میں ملک اور انویسٹر دونوں کے لیے یکساں مواقع موجود ہوں، وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ویزا پالیسی کو بزنس فرینڈلی بنایا گیا ہے، کوئی بھی بزنس مین پاکستان آنا چاہتا ہے اگر اس کے ملک کا دفتر خارجہ اسے لکھ کر دے تو اسے ویزہ دے دیا جائے گا، اگر سٹاف آنا چاہتا ہے تو ان کو بھی آسان شرائط پر ویزہ دیا جائے گا، ملک کی بزنس باڈیز ا درخواست کریں کہ فارن انویسٹر آنا چاہتا ہے تو اس صورت میں بھی ویزا دے دیا جائے گا، ایف سی اور دیگر ادارے نیکٹا کی سپورٹ پر انسداد سمگلنگ مہم میں کام کر رہے ہیں، ڈالر کا گندم چینی آئل کی سمگلنگ سے ملک کو بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے، افغان ٹریڈ میں بھی سمگلنگ کا عنصر شامل ہے، سمگلنگ کے حوالے سے ہماری پالیسی زیرو ٹالرنس ہے، غیر قانونی امےگرےنٹس کے حوالے سے بھی پالیسی بنائی ہے، نادرا رجسسٹریشن ملک میں 38 پرسنٹ ہے، اسکو 95 فیصد پر لے جانا چاہتے ہیں۔ موٹر بائیک یونٹس تشکیل دیدیئے جو گھروں میں جا کر رجسٹریشن کریں گے ۔ سکولوں میں داخلہ بھی بے فارم کی بنیاد پر ہی ہو سکے گا، وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی اتنا بڑا چیلنج نہیں ہے دہشت گردی کو پہلے بھی شکست دی ہے، اب بھی دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، تشدد کے زور پر کسی کو ایجنڈا مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ سوئی سے سبی فٹ بال میچ کیلئے جانے والے 18 بچے دہشت گردوں نے اغوا کیا۔ چھ بچوں کو اپنے ٹھکانے کی طرف لے گئے ہیں وزیر داخلہ نے کہا کہ صدر پاکستان اپنا دور مکمل کرچکے ہیں، توقع ہے آج بھی بڑوں کی طرح کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ کے خلاف مہم کا ویزا پالیسی سے کوئی تعلق نہیں۔ افغانستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، خواہش ہے کہ دوسرے ملک سے آنے والا بھی ہمارا مہمان ہوگا، وہ ویزا سے آئے گا،پاکستانی تارکین وطن کے ویزا، شناختی کارڈ، زمینوں پر قبضوں سمیت تمام مسائل کے حوالہ سے آئندہ ہفتے مکمل اور جامع لائحہ عمل دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھتہ خوری کے حوالہ سے شکایات میں کافی حد تک کمی آئی ہے،حکومت کی رٹ کو چیلنج نہیں کرنے دیا جائے گا۔ سٹاپ لسٹ کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔ اس کی تردید کرتے ہیں تاہم ڈالر کی اسمگلنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے خواہ وہ کوئی بھی کرے۔ ہماری ایکسچینج کمپنیوں اس میں کس حد تک ملوث ہیں،ہم عجلت میں ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جس سے پاکستانی کمیونٹی یا تاجروں کو کوئی نقصان ہو،دنیا کے 72 ممالک میں ڈیجٹیل مردم شماری ہوتی ہے، ہمیں بھی اسی طرف جانا ہے، 100 فیصد رجسٹریشن کی جانب جانا ہوگا،نادرا ہی مردم شماری کر کے دےے، پی آئی اے سمیت خسارے میں چلنے والے اداروں کے حوالے سے وزارت خزانہ سٹڈی کر رہی ہے ملک کیلئے نقصان دہ اداروں کی نجکاری کی طرف جا رہے ہیں،۔ وزیراعظم کے مشیر برائے سمندر پار پاکستانیز جواد سہراب ملک نے بتایا کہ ے اجلاس میں سمندرپارپاکستانیوں کوسہولیات دینے پربات ہوئی ہے ، پاکستان میں ان کی زمینوں پرقبضہ اورفراڈ کیلئے وزارت داخلہ کے ساتھ مل کرسیل بنارہے ہیں، یہ ماڈل صوبوں میں بھی لاگو ہوگا تاکہ پورے پاکستان میں ان کی زمینیوں پر قبضے کو روکا جاسکے ۔ سفرمیں سہولیات فراہم کررہے ہیں، ورکرز ویلفئیرفنڈ کے کئی منصوبے زیرالتواء تھے،نگران وزیرسائنس وٹیکنالوجی عمرسیف نے بتایا کہ آئی ٹی اہم شعبہ ہے۔ حکومت کے نظام کوڈیجیٹائز کرکے بدعنوانی کاخاتمہ ہوسکتاہے۔ ٹیکس کے نظام کوڈیجیٹائز کرنا ہوگا، معیشت کودستاویزی بنا رہے ہیں ۔آئی ٹی شعبہ کی برآمدات 2.6 ارب ڈالر ہےں جبکہ استعداد 10 ارب ڈالرہے۔آئی ٹی شعبہ میں دو لاکھ نوجوانوں کوتربیت فراہم کی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ ٹیلی کام انڈسٹری کے حوالہ سے بھی اقدامات ہوں گے۔ فائیو اورسکس جی سپیکٹرم کی نیلامی کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ ملک بھرمیں 5 لاکھ نوجوانوں کوفری لانسنگ کی سہولت فراہم کی جائیگی۔ دوردراز علاقوں میں انٹرنیٹ میں بہتری کیلئے اقدامات بھی کئے جائیں گے۔ ڈیجیٹل پیمنٹس کو آسان بنانے کے بعد بڑے کرنسی نوٹس پرپابندی جیسے اقدامات کامیاب ہوتے ہیں۔ پاکستان میں راست کے نام سے کام شروع ہواہے، اسی نظام کو ہم مزید بہتربنائیں گے۔ معیشت کو کیش لیس بنائیں گے۔ ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ بھارت 10 ارب ڈالر کے فون ایکسپورٹ کرتا ہے، ملک میں اسمارٹ فون کی تیاری شروع ہوچکی، 5 کروڑ فون بنائے جاچکے۔ڈاکٹرعمرسیف نے کہا پاکستان میں سٹار لنک لانچ ہورہا ہے، نئے سسٹم سے پاکستان کے دیگرعلاقوں کو نیٹ کی آسانی سے دستیابی ہوگی۔ وزیرقانون وماحولیات عرفان اسلم نے بتایا کہ کونسل کے اجلاس میں پانی اورماحولیاتی تبدیلی کے مسائل کا جائزہ لیا۔ ماحولیاتی تبدیلیوںکی وجہ سے پچھے سال پاکستان کو30 ارب ڈالرکانقصان ہوا، ان مسائل کے حل کیلئے اقدامات تجویز کئے گئے۔ فیصلہ ہواہے کہ کاشت کاروں کی فصلوں کیلئے پانی کی دستیابی کویقینی بنایا جائے۔ پانی کے تحفظ ، دستیابی کے حوالہ سے جامع پالیسی تیارکی جارہی ہے ۔ہم پاکستان میں کاربن رجسٹری قائم کررہے ہیں، چند ہفتوں میں قائم ہوگا۔ فنڈ کے قیام کا بھی جائزہ لیا جارہاہے۔آئین میں صدرمملکت اس وقت تک آفس میں رہیں گے جب تک جانشین نہیں آتا۔ نگران حکومت کو مینڈیٹ دیا گیاہے جس سے ہم تجاوز نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کامعاہدہ ہواہے اوراس معاہدے کوجاری رکھنا پاکستان کے مفادمیں ہے۔