محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ شیخوپورہ میں بدعنوانیوں کاسلسلہ جاری
شیخوپورہ(نمائندہ نوائے وقت)محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ شیخوپورہ میں جاری بدعنوانیوں اختیارات سے تجاوز کرنے اور بوگس ادائیگیوں کا سلسلہ تھم نہ سکا، ذرائع کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ شیخوپورہ کے تحت مکمل ہونے والے تعمیراتی کاموں میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیاں کی گئی ہیں اکثریتی منصوبوں میں اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے من پسند ٹھیکیداروں کو نوازا گیا ہے جبکہ بوگس ادائیگیوں کی مد میں بھی سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ بھی لگایا گیا ہے مگر نہ تو اس حوالے سے کوئی انکوائری کی گئی نہ ہی تعمیراتی منصوبہ جات کی جانچ اور کوائف کا آڈٹ کیا گیا ہے ، ذرائع کے مطابق محکمہ میں جاری کرپشن و رشوت ستانی کی اندھیر نگری کا ذمہ دار ایکسئن نعیم اختر ہے جو عرصہ دراز سے یہاں تعینات ہے جس کی تعیناتی میں اربوں روپے کے ترقیاتی کام کروائے گئے ہیں جن پر بارہا سوالات اٹھتے رہے ہیںمگر بعض افسران کا منظور نظر ہونے کے باعث اسے پوچھ گچھ سے استثنیٰ حاصل ہے اول تو انکوائری شروع ہی نہیں کی جاتی اور اگر کسی طرح مجبوراً یہ اقدام اٹھانا بھی پڑے تو انکوائری کو مسلسل التواءمیں رکھ کر اسے قدر تاخیر کا شکار کیا جاتا ہے کہ درخواست گزار مایوس ہو کر پیروی چھوڑ دیتا ہے ایکسئن نعیم اختر اپنی موجودہ تعیناتی سے قبل بطور ایس ڈی او بھی شیخوپورہ میں کام کرچکا ہے جس کے باعث اسکے افسران سے تعلقات خاصے مضبوط ہیں جن کے ذریعے یہ اپنے خلاف انکوائریوں پر اثر انداز ہوتا آرہا ہے ۔