ہر کسی کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں، ملک کو چلانے کا پرانا طریقہ ختم کیا جائے: بلاول
ملتان، کراچی، سکھر (سپیشل رپورٹر، نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر تو ہوسکتی ہے لیکن الیکشن سے بھاگ نہیں سکتے۔ملتان میں سیداں والا چوک پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ملتان کے عوام الیکشن میں ہمیں ووٹ دیں گے۔بینظیر بھٹو کو شہید کر دیا گیا لیکن ہم پھر بھی الیکشن سے نہیں بھاگے، 2018 کے الیکشن کے دوران ہمارے بھائی علی حیدر گیلانی کو اغوا کیا گیا، تب بھی ہم نے کہا الیکشن کرواو¿، ہم انتخابات سے نہیں بھاگتے۔ملتان والوں نے ضمنی الیکشن میں زبردست مہم چلائی، جگہ جگہ مقابلہ کریں گے، جیت پیپلز پارٹی کی ہوگی۔الیکشن چاہے 90 دن میں ہو، 120 دن میں ہو، ہم الیکشن سے نہیں بھاگتے، ہم وہ لوگ ہیں جو مقابلہ کرنا جانتے ہیں، بھاگتے نہیں۔ہماری پارٹی بروقت انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے۔ جتنی بھی تاخیر ھوگی یہ ملک کے لئے نقصان دہ بات ہوگی۔ ہم سارے صوبوں میں دہشتگردی کا مقابلہ کریں گے، سیاسی جماعتوں کو جمہوری طریقے سے جواب دیں گے۔ کٹھ پتلیوں کو ہم الیکشن کے ذریعے جواب دیں گے، ہم مل کر محنت کریں گے اور کامیابی ہمارا مقدر ہوگی۔سکھر میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں اس وقت ہر کسی کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں اور یہ ہی میرا اعتراض ہے۔ملک کو چلانے کا پرانا طریقہ چھوڑا جائے، اپنی ریاست اور شہدا کے ساتھ انصاف کریں۔ملک میں اس وقت ہر کسی کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں اور یہ ہی میرا اعتراض ہے۔افغانستان میں امریکی اسلحہ دہشتگردوں کے پاس پہنچ چکا ہے، وہ اسلحہ صرف خیبرپختونخوا تک نہیں ہمارے کچے کے علاقے تک بھی پہنچ چکا ہے، دہشتگرد دوبارہ سراٹھارہے ہیں، جب افغان حکومت بن رہی تھی تو دہشتگرد افغان جیلوں سے فرارہوکریہاں آئے، چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں ان دہشتگردوں کو دوبارہ آباد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا، کیا جنرل فیض اورچیئرمین پی ٹی آئی کو اندازہ نہیں تھا کہ جن دہشتگردوں کو آباد کیا جائے گا ان کوکراچی پہنچنے میں کتنا عرصہ لگے گا؟چیئرمین پی پی نے مزید کہا کہ غلط فیصلہ کرنے والے اگرسیاستدان ہیں توان کا احتساب عوام کریں گے، اگرغلط فیصلہ کرنے والے دوسرے ادارے کے لوگ تھے تو وہ ادارہ ان کا احتساب کرے، ان دہشتگردوں کے واپس آنے کی کہانی کھلنی چاہیے۔سکھر میں شہید کئے گئے صحافی جان محمد مہر کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ جان محمد مہر کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے آئے ہیں اس قتل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے جان محمد مہر کے خاندان کو انصاف دلائیں گے، شہید کے اہل خانہ اور پریس کلب کے مطالبے پر جان محمد مہر کے قتل کیس کی جے آئی ٹی بنائی گئی امید تھی کہ اس میں پیش رفت ہوگی مگر ایسا نہ ہوا۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ افغانستان میں موجود امریکی اسلحہ سندھ کے کچے کے ڈاکوو¿ں کے پاس پہنچ چکا، اب اندازہ ہوتا ہے کہ عمران خان کی دہشت گردوں کو ملک میں بسانے کی پالیسی کتنی خطرناک تھی۔کچے میں پولیس افسروں نے جان کے نذرانے پیش کیے، کچے کے ڈاکوو¿ں کے پاس جدید اسلحہ کہاں سے پہنچا، افغانستان میں امریکی اسلحہ دہشت گردوں کے پاس پہنچ چکا ہے، یہ امریکی اسلحہ صرف کے پی نہیں بلکہ ہمارے کچے کے علاقوں میں بھی پہنچ چکا کیوں کہ وہ ہتھیار جو امریکی فوج نے افغانستان میں استعمال کیے آج وہ کچے کے دہشت گردوں کے پاس موجود ہیں۔دہشت گرد تب سے سر اٹھارہے ہیں جب سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہوا، اب کیا وجہ ہے کہ دہشت گرد پھر سے سر اٹھا رہے ہیں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کی پالیسی پر عمل درآمد نہیں ہوا، تمام سیاستی جماعتیں کہتی تھیں کہ دہشت گردوں سے بات چیت کی جائے لیکن ہمارا موقف تھا کہ ان سے بات چیت نہ کی جائے ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک طرف ان کی مدد کی جائے اور دوسری طرف بیان دیا جائے۔