مقبوضہ کشمیر: امریکی مصنوعات پر ڈیوٹی ہٹانے سے معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہونگے: محبوبہ مفتی
سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلی عمرعبداللہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی حکومت کی طرف سے سیب، اخروٹ اور بادام سمیت مختلف امریکی مصنوعات پر اضافی ڈیوٹی ہٹانے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔پی ڈی پی کی سربراہ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔جبکہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیریوں کو اپنی پیدا کردہ بجلی بہت زیادہ قیمت پر خریدنی پڑتی ہے، ”جبکہ کئی بھارتی ریاستیں صارفین کو 200 سے 400 یونٹ مفت فراہم کر رہی ہیں۔ دوسری جانب سرینگر جموں ہائی وے پر سڑک کے ایک حادثے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔یہ حادثہ منگل کو ضلع رام بن کے علاقے بانیہال میں سرینگر جموں ہائی وے پر ایک ٹرک پر پہاڑی تودے گرنے سے کی وجہ سے پیش آیا۔ایک ٹریفک اہلکار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ وادی کشمیر کی طرف جانے والا ٹرک پرسلیاد شیربی بی کے قریب پہاڑی تودے گرے ۔ ٹرک تودوں کے ساتھ ایک کھائی میں جاگرا جس سے ٹرک پر سوار چاروں افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ بھارتی ریاست راجستھان کی میواڑ یونیورسٹی نے 17 کشمیریوں سمیت 26 طلبا کو معطل کر دیا ہے۔ راجستھانکے ضلع چتور گڑھ میں میواڑ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے25 اگست کو طلبا کے درمیان ایک جھگڑے پریہ فیصلہ کیا ۔25 اگست کے جھگڑے میں دو طلبا گروپوں میں جھگڑا ہوا تھا اس کے بعد21 کشمیری طلبا کو حراست میں لیا گےا تھا بعد میں انہیں رہا کر دیا گےا ۔