• news

انتخابات جنوری میں ممکن، اعلان الیکشن کمشن کا اختیار : وزیراعظم

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمشن کا اختیار ہے۔ صدر مملکت نے الیکشن کی تاریخ تجویز کی ہے۔ ای سی اپنی تیاریوں کے بعد جلد کوئی تاریخ دے گا۔ انتخابات کیلئے جنوری کے درمیان یا آخری تاریخ مقرر کی جا سکتی ہے۔ عام انتخابات کیلئے ہماری تیاری مکمل ہے۔ سمگلنگ میں ملوث تمام لوگوں کیخلاف ایکشن لیا جائے گا۔ آرمی چیف نے سمگلنگ کی روک تھام میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ ایرانی تیل کی سمگلنگ میں سیاسی اور بیورو کریسی کے لوگ ملوث ہیں۔ ملوث لوگوں کی نشاندہی ہو چکی نام نہیں لے سکتے۔ امید ہے روپے کی قدر مستحکم ہو گی۔ الیکشن ہونے ہیں، منتخب حکومت نے آنا ہے۔ 9 مئی جیسے واقعات قابل قبول نہیں۔ پی ٹی آئی میں ہوتا تو سب سے پہلے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا۔ ایسا نہیں کہ حکم دوں پی ٹی آئی سیاسی عمل میں حصہ لے سکتی ہے یا نہیں ۔ امریکہ نے 20 سال افغان نیشنل آرمی کی ٹریننگ کی ہے۔ یہ نہیں کہہ رہا کہ امریکہ نے خود افغانستان میں اسلحہ چھوڑا ہے۔ بلیک مارکیٹ میں یہ اسلحہ فروخت ہو رہا ہے۔ پاکستان پر حملوں کیلئے اس اسلحے کا استعمال ہو رہا ہے۔ نان سٹیٹ ایکٹرز ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور داعش یہ اسلحہ استعمال کر رہے ہیں۔ پنجگور اور نوشکی میں جو حملے ہوئے ان میں یہ استعمال ہوا۔ ہم میں صلاحیت ہے اس اسلحے کو ختم کریں گے۔ غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے کام ہو رہا ہے۔ افغان مہاجرین کی بہت بڑی تعداد کو جلد افغانستان واپس بھیجیں گے۔ کچھ لوگوں نے یہاں ہماری فیملی ٹری میں گھس کر شناختی کارڈ بنائے ایسے لوگوں کا بھی پتا چلایا جائے۔ شاہ محمود قریشی سے ذاتی طور پر اچھا تعلق ہے۔ کسی فرد کو قانون ہتھکڑی لگانے کی اجازت دیتا ہے تو ہتھکڑی پہنانا درست ہے، اگر نہیں دیتا تو یہ غیر قانونی عمل ہے۔ نواز شریف کو گرفتار کرنے کا فیصلہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کریں گے۔ نواز شریف کی واپسی کو چیلنج نہیں لے رہا۔ ماورائے قانون کچھ ہوا تو مداخلت کریں گے۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گلگت میں امراض قلب کے پہلے ہسپتال میں او پی ڈی کا افتتاح کردیا۔ 50 بستروں پر مشتمل ہسپتال میں ایمرجنسی، آئی سی یو، سی سی یو، بچوں کی وارڈ اور سرجری سمیت امراض قلب کے علاج کی تمام سہولیات موجود ہیں۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کے مسائل قانونی کی عملداری اور آئینی طریقے سے ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے، مٹھی بھر عناصرکو پورے معاشرے کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، غلط فہمیوں کا خاتمہ کیاجائے گا، ملک میں ایک قوم ، ایک قانون اور صرف پاکستان کے نعرے کی ہی گنجائش ہے اگر کسی کوکسی اور سے کوئی امید،خوش فہمی یا غلط فہمی ہے تو وہ دور کرلے۔ او پی ڈی کے افتتاح کے بعدصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ گلگت بلتستان کے عوام کےلئے یہی پیغام لے کر آیا ہوں کہ ہمیں ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرنا چاہئے۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہاں پر موجود بھائی چارے کو نقصان پہنچا سکتا ہے تو یہ اس کی بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کے حوصلے پہاڑوں کی طرح بلند ہیں، گلگت بلتستان کے مسائل ہر ممکن حد تک حل کرنے کی کوشش کریں گے۔اس حوالے سے وفاقی حکومت جو کچھ بھی کر سکی، کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت، معدنیات، توانائی سمیت دیگر اقتصادی مواقع سے فائدہ اٹھانے کےلئے طویل المدت حکمت عملی پرکام کیا جائے گا۔ سڑکوں کے بنیاد ی ڈھانچے کو بہتر بنانا وفاقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، سپریم ایپلٹ کورٹ میں جج کی تعیناتی سے متعلق جلد خوشخبری سنائیں گے، تعیناتی کےلئے کسی قسم کی کوئی بولی نہیں لگے گی، بولیوں کا خاتمہ کرنے آئے ہیں، قراقرم یونیورسٹی کے مالی معاملات کو حل کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے اندر صرف پاکستان کے انٹیلی جنس ادارے ہی کام کر سکتے ہیں اس کے علاوہ کسی ادارے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہاکہ گلگت میں پی ٹی وی کے بیورو آفس کے قیام اورپی ٹی وی پر شینا اور بلتی زبان میں ٹاک شوز شروع کرنے کے لئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گلگت بلتستان میں بجلی کے مسائل کے جلد از جلد حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے متعلقہ حکام کو گلگت بلتستان میں نجی شعبے کے ساتھ مل کر مقامی طور پر بجلی کی پیداوار کی حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے، نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے وادیِ ہنزہ کا دورہ کیا۔ وزیراعظم نے ہنزہ کی سیاسی قیادت ، عمائدین اور سماجی شخصیات سے ملاقات کی اور قراقرم ایریا ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے منصوبے ہنر کھن کا دورہ کیا۔ گلگت بلتستان اسمبلی میں اضافی نشستوں کی فراہمی اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں گلگت بلتستان کی سیاسی قیادت نے وزیراعظم کو سیاحت کے شعبے کو درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا۔ بلتستان کے مختلف حصوں کو ہوائی سفر کے ذریعے منسلک کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم 
لاہور اسلام آباد پشاور (نامہ نگار+ نیوز رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر کو انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں صدر عارف علوی پی ٹی آئی چیئرمین کی نمائندگی کررہے ہیں الیکشن کمشن کو کام کرنے دیں یا پھر ختم کر دیں۔ صدر نے ایسی عدالت سے رجوع کا مشورہ دیا جو جانبدار ہے عارف علوی نے خوامخواہ بھونچال پیدا کرنے کی کوشش کی عبوری صدر حد میں رہیں نواز شریف کا اپنا ملک ہے واپس آئے ہیں تو خوش آمدید کہیں گے۔ جب الیکشن کمشن فیصلہ کرے گا ہم میدان میں ہوں گے۔ انتخابات سے بھاگ نہیں رہے۔ سندھ میں کچھ جماعتوں کے ساتھ رابطے میں چل رہے ہیں پیپلز پارٹی کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں محمد میاں سومرو ملاقات کیلئے آئے تھے۔ رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ صدر کو الیکشن ڈیٹ دینے کا اختیار نہیں۔ یہ بات الیکشن کمشن واضح کر چکا۔ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ صدر نے بلاوجہ اہمیت اجاگر کی۔ صدر جانبداری نہ دکھائیں۔ رہنما اے این پی زاہد خان نے صدر مملکت کے بیان پر ردعمل میں کہا صدر مملکت کا الیکشن سے متعلق خطرات کا سیاسی اقدام ہے۔ صدر کا رویہ غیرجانبدارانہ نہیں۔ ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے کہا ہےکہ صدر علوی نے حسب توقع انتخابات کی تاریخ کی تجویز دے کر بحران میں اضافہ کرنے کی کوشش کی ۔ صدر کا اعلان آئین سے زیادہ نیازی کمپنی کی خدمت ہے۔ صدر علوی کی حیثیت نگران کی ہے آئین سے کھلواڑ نہ کریں۔ صدر علوی کا یہ اقدام بدنیتی پر مبنی اور آئینی تقاضوں کے منافی ہے۔ صدر علوی نے اختیارات سے تجاوز کرکے نیازی کو خوش کیا ہے۔ استحکام پاکستان پارٹی نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے تجویز کردہ تاریخ مسترد کر دی۔ مرکزی ترجمان فرودس عاشق اعوان نے صدرعلوی کی جانب سے انتخابات کی تاریخ تجویزکرنے پر رد عمل میں کہا کہ ملک کے سپریم آفس کی جانب سے ایک بار پھر عوام کو تقسیم کرنیکی کوشش کی گئی۔ فردوس عاشق نے کہا کہ صدر کی جانب سے انتہائی عجلت میں انتخابات کی تاریخ تجویز کی گئی ہے، ان کا یہ عمل الیکشن کمشن کے آئینی دائرہ اختیارمیں مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوور ڈیٹڈ پریزیڈنٹ کی اوور ڈیٹڈ ایڈوانس ملکی بدنامی کا باعث ہے۔ زائد المعیاد صدر کی تجویز بھی ایکسپائری ڈیٹ کی حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتشار ہارٹی کی واحد باقیات اب روڑے اٹکا کر حق نمک ادا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انتخابات کی تاریخ تجویز کرنا سیاسی عدم استحکام کا باعث ہے۔ صدر ذاتی انا اور ہٹ دھرمی کا شکار ہو چکے ہیں جو ان کے عہدے کے منافی ہے۔
سیاسی جماعتیں

ای پیپر-دی نیشن