نگران حکومت کی آئینی ذمہ داری شفاف انتخابات کیلئے الیکشن کمشن سے تعاون : سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ اعلی عدلیہ نے جماعت اسلامی کی 90دن کی آئینی مدت میں الیکشن کے انعقاد کے لیے دائر کی گئی درخواست پر تاحال ایکشن نہیں لیا۔ اہم ترین قومی مسئلہ پر سپریم کورٹ سے 29اگست کو رجوع کیا گیا۔ جماعت اسلامی جمہوری اقدار کی پاسدار ہے اور آئین و قانون کی بالادستی چاہتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ صاف اور شفاف الیکشن ہی استحکام کا ذریعہ ہیں۔ عوام ملک کے وارث اور انہیں ہی فیصلوں کا آخری اختیار حاصل ہے۔ سابقہ حکمران جماعتیں الیکشن سے فرار چاہتی ہیں اور عوام کا سامنا کرنے کو تیار نہیں۔ وجہ ان کی مجموعی کارکردگی ہے جس نے مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی کی صورت میں 24کروڑ عوام کی زندگیوں کو جہنم بنا دیا۔ دیر پائن سے جاری اہم بیان میں انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کی آئینی ذمہ داری شفاف الیکشن کے لیے الیکشن کمیشن سے تعاون ہے، مگر ان کی ہر میٹنگ میں انتخابات کے ایجنڈے کے علاوہ تمام دیگر امور زیربحث لائے جاتے ہیں، عجیب بات ہے کہ ججز بھی دلچسپی ہو تو کیسز سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک دفعہ پھر انتخابات کی تاریخ پر اتفاق رائے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی۔ بعدازاں دیرپائن کی تحصیل منڈا میں خواتین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مصنوعی مہنگائی نے سب سے زیادہ خواتین کو متاثر کیا ہے جو ملک کی آبادی کا نصف سے بھی زائد ہیں۔