معیشت کی بہتری اور سمگلروں کی سرکوبی کیلئے کوششیں
فیصل ادریس بٹ
آرمی چیف سید عاصم منیر نے ملکی معیشت کو توانا کرنے کا جو بیڑا اٹھایا ہے ا±ن کے سامنے سینکڑوں چیلنجز کھڑے ہیں۔16 ستمبر اتوار کے روز ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم اپنی مدتِ ملازمت مکمل کر کے ریٹائر ہو رہے ہیں۔ آرمی چیف کا ملک میں کرپشن کے خلاف جہاد ، معیشت کی بہتری، جرائم کا خاتمہ، سمگلنگ قبضہ گروپوں کی سرکوبی ، منی لانڈرنگ کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم جیسے مشکل پراجیکٹس کی موجودگی میں امکان ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم کو مدتِ ملازمت میں توسیع دیدی جائے گی ۔ ندیم انجم آرمی چیف کے معیشت بحالی پروجیکٹ میں اہم رول ادا کر رہے ہیں۔ ندیم انجم اپنی اس تعیناتی سے قبل کورکمانڈر کراچی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے ا±ن کی تعیناتی کے وقت ا±ن سے انٹرویو میں جب سوال کیا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کیا ہے تو ندیم انجم نے کہا کہ معیشت! عمران خان نے کہا اپوزیشن سب سے بڑا مسئلہ ہے، ندیم انجم کا کردار معیشت کے حوالے سے اہم ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستان کا بزنس ہب کراچی کو سمجھا جاتا ہے جبکہ سمگلنگ ، منی لانڈرنگ، جرائم کی آماجگاہ بھی کراچی کو ہی گردانا جاتا ہے۔ ندیم انجم بطور ڈی جی آئی ایس آئی ان کے خاتمے کے حوالے سے ناصرف اہم کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ کراچی کے بزنس مینوں کو بھتہ مافیا ، جرائم پیشہ افراد سے محفوظ رکھنے کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں تاکہ کراچی کے تاجر کھل کر کاروبار کر سکیں۔ جس سے ملک میں معیشت کی بحالی کا عمل تیز ہو سکے۔ ایران سے بلوچستان کے ذریعے سمگل کئے جانے والے ایرانی تیل ، گاڑیاں ، الیکٹرانکس مصنوعات کی روک تھام کے لیے بھی سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں جس وجہ سے ملک میں ڈالر کا ریٹ روزبروز نیچے آ رہا ہے۔ ستمبر میں 2 لیفٹیننٹ جنرلز ریٹائرڈ ہونگے جبکہ نومبر میں 4 لیفٹیننٹ جنرلز ریٹائر ہو جائیں گے۔ جس سے سید عاصم منیر کو پروفیشنل اور ملکی محبت میں سرشار میجر جنرلز کو پروموٹ کرکے لیفٹیننٹ جنرل کرنے بارے بھی کام کرنا ہو گا جس سے ا±ن کی ناصرف ٹیم مضبوط ہو گی بلکہ وہ ملک کو درپیش مسائل کے خاتمے کے لیے مزید فرنٹ فٹ پر لڑ سکیں گے۔
خوش قسمتی سے اس وقت ملک کے وسائل سے محروم صوبے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے افراد حکومت کے اہم عہدوں پر فائز ہیں جن میں وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ ، چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی ، وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے علاوہ اعلیٰ بیوروکریسی میں بھی نمائندگی رکھتے ہیں۔ ا±ن کے اولین فرائض میں ملک کو اس بحران سے نکالنے کے علاوہ بلوچستان کی محرومیاں دور کرنے کا عزم بھی شامل ہے۔ انوار الحق کاکڑ شب و روز محنت سے ملک کو درپیش چیلنجز سے نکالنے میں میں مصروفِ عمل ہیں۔ حال ہی میں سندھ میں تعینات ہونے والے آئی جی راجہ رفعت مختار کو سندھ پولیس کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے کیونکہ راجہ رفعت کی دیانتداری ، جفاکشی ، جرا¿ت ہمت کو مدِنظر رکھتے ہوئے انتخاب کیا گیا کہ سندھ میں کرپشن ، بھتہ خوری، قبضہ مافیا، سمگلنگ کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرنے کے لیے پنجاب سے راجہ رفعت کو بھجوایا گیا ہے ا±ن کو وزیر اعظم اور آرمی چیف کی جانب سے سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ سندھ میں جرائم کے خاتمے کے لیے بھرپور محنت کریں، کسی مافیا ، سیاست دان کی گرفتاری کے لیے کسی پریشر کو خاطر میں نہ لائیں۔ راجہ رفعت نے اپنے اوائل سے لے کر اب تک مثالی نوکری کی ہے۔ ا±مید کی جاتی ہے کہ وہ سندھ کی معصوم عوام کے د±کھ کا مداوا بنیں گے اور جرائم پیشہ افراد کو قانون کی گرفت میں جکڑ لیں گے۔