بلاول الیکشن میں کامیابی دلانے کا وعدہ لینے پہنچ گئے
فرحان انجم ملغانی
ملک میں عام انتخابات جلد کرانے اور مہنگائی کے ایشو پر آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ جماعت اسلامی اور تاجروں کی جانب سے مہنگائی اور مہنگی بجلی کے خلاف احتجاجی تحریک کے بعد اب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی عوامی رابطہ مہم شروع کردی ہے اور انکی جانب سے ملک میں جلد عام انتخابات کا مطالبہ بھی سامنے آرہا ہے۔ اسی عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں بلاول بھٹو زرداری سندھ کے مختلف شہروں سے ہوتے ہوئے منگل کی شب شہر اولیاء ملتان پہنچے تو سیداں والا بائی پاس ملتان پر پی پی پی جنوبی پنجاب کے رہنماو¿ں اور ورکرز نے انکا استقبال کیا اور جلوس کی شکل میں انہیں بلاول ہاو¿س ملتان پہنچایا گیا۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں تاخیر نہیں ہونی چاہیئے ،الیکشن وقت پر ہونے چاہیئے اور جو الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں وہ بھاگ نہیں سکتے۔ جنرل الیکشن میں جیت پاکستان پیپلز پارٹی کی ہوگی بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہاکہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو الیکشن کمپین کے دوران شہید کیا گیا،علی حیدر گیلانی کو الیکشن سے ایک روز قبل اغواءکیا گیا لیکن پھر بھی ہم الیکشن سے نہیں بھاگے ہم نے پھر بھی الیکشن لڑا،ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن میں تاخیر تو ہوسکتی ہے لیکن الیکشن تو ہوگا آپ الیکشن سے بھاگ نہیں سکتے,بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ملتان شہر نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا ہمیں کبھی مایوس نہیں کیاچیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے جمہوری طریقے سے پی ٹی آئی کی حکومت کو ختم کیا اور سید علی موسیٰ گیلانی نے ملتان کے ضمنی الیکشن میں تاریخی فتح حاصل کی۔
پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ این ایف سی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ملتان کا بھی دورہ کیا اور وہاں تقریری مقابلہ میں پوزیشنز لینے والے طلبا و طالبات میں انعامات تقسیم کئے۔ بعد ازاں وہ مظفرگڑھ گئے اور سابق رکن قومی اسمبلی مہر ارشاد سیال کے گھر جاکر انکے بھائی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی۔ بلاول بھٹو مہر ارشاد سیال کی رھائش گاہ پر میڈیا سے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مظفرگڑھ کی عوام نے پیپلز پارٹی کو کبھی مایوس نہیں کیا، 2018ئ میں مظفرگڑھ کے عوام نے ہمیں قومی اسمبلی کی تین نشستوں سے کامیاب کرایا ،مجھے امید ہے کہ مظفرگڑھ کے عوام آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی کو نیشنل اسمبلی کی پانچوں نشستوں پر کامیاب کرائیں گے۔ الیکشن وقت پر ھونے چاہئے۔ الیکشن میں ہمارا نعرہ ھوگا " ہم سب کا پاکستان "۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نیا میثاق جمہوریت کرنا چاہتے ہیں مگر وہ ایسا نہیں چاہتے ہیں۔ ہماری کوشش تھی کہ میثاق جمہوریت 2 ہو مگر پی ڈی ایم نے ایسا نہیں کیا۔ بلاول بھٹو نے اس موقع پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہیں پتہ کہ الیکشن کب ہونا ہیں ،الیکشن کمیشن کو نہیں پتہ کہ الیکشن کب ہیں مگر ایک جماعت کو پتہ ہے کہ الیکشن کب ھونے ہیں۔ انہیں کیسے پتہ ہے کہ الیکشن فروری میں ھونگے۔ بلاول بھٹو زرداری مظفر گڑھ سے لاہور روانہ ہوگئے جہاں وہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرینگے اس اہم اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی آئندہ کی سیاسی حکمت عملی، عام انتخابات اور بلاول بھٹو کے جلسوں کے شیڈول پر بھی مشاورت کی جائیگی۔
جماعت اسلامی نے بھی گزشتہ ہفتے جنوبی پنجاب کے تین اضلاع رحیم یار خان ، لیہ اور مظفر گڑھ میں مہنگائی اور مہنگی بجلی کیخلاف احتجاجی تحریک کے سلسلہ میں جلسوں کا انعقاد کیا ان جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی نہ کی گئی تو اسلام آباد مارچ اور پہیہ جام کے آپشنز موجود ہیں۔مہنگائی کے خلاف تحریک کے دوسرے مرحلے کے دوران چاروں گورنر ہاو¿سز کے سامنے دھرنے ہوں گے۔ جماعت اسلامی کی عوامی تحریک کے دباو¿ کے نتیجہ میں حکومت بجلی چوروں اور سمگلر مافیا کے خلاف ایکشن لینے پر مجبور ہوئی۔ کامیاب ملک گیر شٹرڈاو¿ن کے بعد حکومت کو آئی پی پیز اور آئی ایم ایف سے معاہدوں پر نظرثانی کروانے کا بہترین جوازمیسر تھا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت عوام کو بجلی بلوں کی صورت میں موت کے پروانے بھیجنے کی بجائے ہزار ارب کی چوری اور لائن لاسز کنٹرول کرے، سرکاری اشرافیہ کی جانب سے اربوں کا مفت استعمال بند کیا جائے۔جماعت اسلامی آئینی مدت میں الیکشن کے انعقاد کے لیے سپریم کورٹ جارہی ہے۔ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ آئین کے تحت90 دنوں میں شفاف انتخابات کا انعقاد کرائے۔جماعت اسلامی الیکشن تاریخ پر اتفاق رائے کے لیے سیاسی جماعتوں سے بھی رابطوں کا آغاز کرے گی۔ سراج الحق نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں معیشت اور امن و امان تباہ ہوگیا،مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان آیا جس سے عام آدمی کی جینا محال کردیا گیا ہے۔
اس بار پنجاب کابینہ کا اجلاس لاہور کی بجائے ملتان میں منعقد ہوا اور نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی اپنی پوری کابینہ کے ہمراہ ملتان میں متحرک دکھائی دئیے۔ لاہور سے ملتان خصوصی طیارے پر تشریف لائے مگر ملتان شہر میں صوبائی وزرا اور بیوروکریسی کے ہمراہ کوسڑ پر سفر کیاگیا۔نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ ملتان میں پنجاب کابینہ کے 25ویں اجلاس میں ورکرز کو ریلیف دیتے ہوئے ورکرز کی کم از کم تنخواہ 32 ہزار روپے کرنے کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے معذورافراد،بزرگوں اورطلبا و طالبات کو میٹرو بس سروس اور اورنج لائن ٹرین میں مفت سفر کرنے کی بھی منظوری دی، صحافیوں اور ان کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لئے ایک ارب روپے سے انڈومنٹ فنڈ کے اجرائ کی منظوری دی گئی۔
وزیر اعلی محسن نقوی کی جنوبی پنجاب کے ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی، سیکرٹریز بدھ کو فیلڈ کے دورے کریں ، پنجاب کابینہ کا25واں اجلاس میں وزیر اعلی، وزرائ ، مشیران، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، سیکرٹریز اور حکام ائیر پورٹ سے کوسٹرز میں سفر کرکے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ پہنچے -بعد ازاں نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ملتان انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کا دورہ کیااور ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی عیادت کی۔وزیراعلیٰ نے مریضوں اور ان کے تیمارداروں سے ہسپتال میں دی جانے والی طبی سہولیات کے بارے دریافت کیا۔ وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ملتان کی نئی بننے والی عمارت کا بھی معائنہ کیا اور اسے جلد فنکشنل کرنے کی ہدایت کی۔نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے کابینہ کے ہمراہ نشتر ہسپتال ملتان کا رات گئے دورہ کیا،ہسپتال میں مفت ادویات نہ ٹیسٹ۔ انجکشن نہ سرنجز۔ مریضوں اور تیمارداروں نے طبی سہولتوں کے فقدان پر شکایات کے انبار لگا دیئے کئی وارڈز میں اے سی بند تھے، پارکنگ میں اوور چارجنگ کی شکایات کی جس پر نگران وزیر اعلیٰ نے برہم ہوکر موقع پر ایم ایس کو تبدیل کر دیا مگر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ملتان اور سی ای او ہیلتھ سے اس حوالے سے بازپرس نہیں کی کہ وہ کس طرح کی انتظامی معاملات میں لاپرواہی برتتے رہے ہیں۔