ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش ہو رہی، لیول پلینگ فیلڈ ہر صورت میں الیکشن چاہئیں: پیپلز پارٹی
لاہور (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے، نگران حکومت کے حوالے سے تحفظات ہیں، سندھ میں ترقیاتی کاموں پر پابندی جبکہ دیگر صوبوں میں یہ جاری ہیں۔ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ اور ہر صورت الیکشن چاہئیں۔ پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد بلاول ہاو¿س لاہور کے باہر فیصل کریم کنڈی اور شہزاد سعید چیمہ کیساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے لیے تاریخ کون دیتا ہے یہ پیپلز پارٹی کی بحث نہیں، ہمارے لیے معیشت بھی ضروری ہے اور الیکشن بھی ناگزیر ہے، الیکشن کا موضوع اجلاس میں زیر بحث آیا۔ حلقہ بندیاں اگر ضروری ہے تو الیکشن کی تاریخ کا بھی اعلان ہونا چاہئے۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال، صدر مملکت کی جانب سے 6 نومبر کو الیکشن کروانے کی تجویز اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ابھی تک الیکشن شیڈول جاری نہ ہونے، نگران کابینہ میں ایک جماعت کے ہم خیال بیورو کریٹ ہونے اور پنجاب کے کچھ اضلاع میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور ریلیف کے کاموں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ شازیہ مری نے کہا کہ نگران حکومت کی تین صوبوں میں ترقیاتی کام جاری رکھنے اور سندھ میں بند کرنے پر سی ایس سی نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ رہنما پیپلز پارٹی شازیہ مری کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے الیکشن تاریخ تجویز کر کے ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی۔ ابھی کافی اراکین نے بات کرنی ہے اس کے بعد لیڈرشپ فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا فیصلہ ایک مکمل فورم ہوتا ہے۔ اراکین کی رائے کی روشنی میں فیصلے ہوتے ہیں۔ آج جمعہ کو بھی سی ای سی کی میٹنگ ہوگی۔ یہ بحث ہورہی ہے کہ صدر مملکت تاریخ کا اعلان کرسکتے ہیں یا نہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے آئین پر عمل کرنا ہے اور آئینی ذمہ داری پوری کرنی ہے۔ صدر مملکت درمیان کی گیم کھیلتے ہیں، وہ بہت عجیب ہوتی ہے۔ خط کے آئینی اور قانونی پہلوو¿ں کا جائزہ لیا جارہا ہے، قانونی ماہرین کی رائے سامنے آئی ہے کہ صدر کے پاس اختیارات نہیں ہے، الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن کو اختیار ہے۔ تاریخ کون دیتا ہے یہ پیپلز پارٹی کی بحث نہیں ہے، ہمارے لیے معیشت بھی ضروری ہے اور الیکشن بھی ناگزیر ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ کو اجلاس میں مدعو کیا گیا تھا دونوں رہنما ذاتی مصروفیات کی وجہ سے شریک نہیں ہوسکے۔ لطیف کھوسہ کو شوکاز جاری کیا گیا، پارٹی سے نہیں نکالا گیا۔ لطیف کھوسہ کو سات روز میں جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ نگران حکومت پر تحفظات ہیں۔ دیگر صوبوں میں ترقیاتی کام جاری ہیں مگر سندھ میں پابندی عائد کردی گئی ہے۔ پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات شہزاد سعید چیمہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمارے لئے مشکلات ہے۔ قبل ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کی سینڑل ایگزیکٹو کمیٹی کااجلاس گزشتہ روز بلاول ہاو¿س لاہور میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سابق صدر مملکت، پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری، فریال تالپور، سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، سید خورشید شاہ، سابق وزرائے اعلی سندھ قائم علی شاہ، مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ اور ثمینہ خالد گھرکی سمیت سی ای سی کے ملک بھر کے ارکان نے شرکت کی۔