نیب ترامیم: پی ڈی ایم نے کیسز ختم کرائے، بے لاگ احتساب چاہتے ہیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے سابق حکومت نے نیب قوانین میں ترامیم اپنے مفادات کے لیے کیں اور پورا فائدہ اٹھایا۔ المیہ یہی ہے کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی عوام کیلئے نہیں طاقتور افراد یا خاندانوں کے لیے ہوتی ہے، عدالتیں چہرے دیکھ کر فیصلے کرتی ہیں۔ امید ہے نئے چیف جسٹس انصاف کے پلڑے برابر اور ججز کے سیاسی جھکاو¿ کے تاثر کو ختم کریں گے۔ جماعت اسلامی بے لاگ احتساب چاہتی ہے، جنہوں نے اربوں کے قرضے معاف کروائے، ملک لوٹا، انہیں پکڑا جائے۔سینٹ میں پیش کیے گئے اعداوشمار کے مطابق988 بڑی کمپنیوں اورسیاسی و بااثر افراد نے چارکھرب، بیس ارب اور چھ کروڑ کا قرض معاف کروایا، یہ قرضے واپس لیے جائیں تو ملک کا قرضہ کم ہوجائے گا، بجلی سستی ہوجائے گی، سابق چیف جسٹس نے اس کا نوٹس لیا تاہم کیس تاحال التوا کا شکار ہے۔ بجلی بلوں میں شامل بلاجواز ٹیکسز ختم کیے جائیں، پرائیوٹ کمپنیوں سے بجلی خریدنے کے مہنگے معاہدوں پر نظرثانی کی جائے، عوام کو ریلیف نہ ملنے تک مہنگائی اور مہنگی بجلی کے خلاف احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے فیصل آباد گھنٹہ گھر چوک میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر لیاقت بلوچ اور امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری بھی مقررین میں شامل تھے۔ امیر ضلع فیصل آباد محبوب الزمان، صدر جے آئی یوتھ رسل خان بابر، صدر جے آئی یوتھ پنجا ب وسطی بشارت صدیقی اور جماعت اسلامی کے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے قبل ازیں فیصل آباد کے تاجر رہنماو¿ں سے ملاقات کی اور 2ستمبر کی شٹرڈاو¿ن ہڑتال میں ان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فیصل آباد کی تاجر برادری کے مسائل حل کرے۔ فیصل آباد کی صنعت کی صنعتکاروں کو سہولیات کی فراہمی سے منسلک ہو ہے۔ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ آئین کی رو سے اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن میں انتخابات کرانا الیکشن کمشن کی ذمہ داری ہے۔ جماعت اسلامی ہی واحد آپشن اور ملک میں اسلامی نظام لانے کی ضمانت ہے۔ پی ڈی ایم نے نیب ترامیم کے ذریعے اپنے کیسز ختم کرائے۔ چیف جسٹس نے جاتے جاتے فرسودہ قانون کو ختم کیا۔ ان ترامیم سے بنیادی حقوق سلب ہو رہے تھے‘ ہم صاف‘ شفاف اور بلاتفریق قانون کے مطابق کارروائی چاہتے ہیں۔