ملزم بری ہو چکا، ریڈ وارنٹ کا کوئی جواز نہیں وزارت داخلہ واپس لے: ہائیکورٹ
لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے مقدمہ میں بری ہونے والے ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری ہونے کے خلاف درخواست پر وزارت داخلہ کو ماتحت عدالت کا فیصلہ دیکھ کر فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جب ملزم بری ہو چکا تو ریڈ وارنٹ کا کوئی جواز نہیں ہے، وزارت داخلہ ریڈ وارنٹ واپس لے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ملزم اسفندیار عرف زین 2017 میں سرگودھا یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا، 2017 میں ملزم طالبہ سے گینگ ریپ میں نامزد ملزم تھا، ملزم بھاگ کر افریقہ چلا گیا تھا، ملک واپسی پر سرگودھا سیشن عدالت نے راضی نامہ کی بنیاد پر بری کر دیا ہے، دوبارہ بیرون ملک جانے پر ایف آئی اے نے ریڈ وارنٹ جاری ہونے پر سفر کرنے سے روک دیا، مقدمہ میں بری ہونے پر ریڈ وارنٹ کا کوئی جواز نہیں ہے، عدالت حکومت کی جانب سے جاری ریڈ وارنٹ کالعدم قرار دینے کا حکم دے۔