چیف جسٹس کا پہلا حکم: پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس، فل کورٹ تشکیل ، سماعت آج
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دے دیا ہے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 15رکنی فل کورٹ آج پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی سماعت کرے گا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد فل کورٹ بینچ تشکیل دیا ہے۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے فل کورٹ کا روسٹر جاری کر دیاہے، جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ کا حصہ ہیں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے8رکنی لارجربینچ نے پہلے ایکٹ پرحکم امتناعی جاری کیا تھا۔ یاد رہے 15 ستمبر بروز جمعہ کے روز رجسٹرار آفس کی جانب سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 18 ستمبر کو سماعت کے لئے مقرر کیا گیا تھا، اور رجسٹرار آفس نے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے تھے۔رجسٹرار آفس کی جانب سے اٹارنی جنرل، و فاقی سیکریٹری قانون سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف کیس کی سماعت آج ہو گی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ بنچ آج ساڑھے 9 بجے کیس کی سماعت کرے گا۔ نئی رجسٹرار جزیلہ اسلم نے نئی کاز لسٹ جاری کر دی۔ سابق چیف جسٹس کی سربراہی میں 8 رکنی لارجز بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر حکم امتناع دیا تھا۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں بنچ کی تشکیل کا اختیار چیف جسٹس کی بجائے تین سینئر ججز کو دیا گیا تھا۔ پندرہ ججز پر مشتمل فل کورٹ آج سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ ذرائع کے مطابق فل کورٹ کارروائی پاکستان ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ فل کورٹ عدالتی کارروائی نشر کرنے کے حوالے سے وزارت اطلاعات میں انتظامات پر غور کیا گیا۔