پلانٹ پروٹیکشن سرٹیفکیٹ پیش نہ کرنے پر افغانستان سے پھل، سبزیوں کی درآمد بند
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) افغانستان سے تمام اشیائے خورونوش بالخصوص پھل اور سبزیوں کی درآمدات روک دی گئی ہے کیونکہ کسٹم حکام نے درآمدکنندگان سے کہا ہے کہ پاکستان کی سرحد پر کسٹم کی کلیئرنس کے لیے پلانٹ پروٹیکشن کوارنٹائن سرٹیفکیٹ پیش کریں۔ ذرائع کے مطابق اس سرٹیفکیٹ کی شرط کی وجہ سے افغانستان کی طرف سرحد کے اس پار تازہ سبزیاں اور پھل لے جانے والی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں کیونکہ کسی بھی گاڑی کے پاس افغانستان کی عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ مذکورہ سرٹیفکیٹ نہیں تھا۔ کسٹم کے کلیئرنگ ایجنٹ کا اس حوالے سے پاکستانی کسٹم حکام سے سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور انہوں نے شکایت کی اس حوالے سے انہیں پہلے سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔ تاہم کسٹم حکام کا مو¿قف ہے کہ افغانستان سے خام کپاس کی درآمدات پر یہ قانون چند سال قبل لاگو کردیا گیا تھا۔ تازہ پھل اور سبزیوں کے درآمد کنندگان اس صورتحال پر برہم ہیں اور کلیئرنگ ایجنٹس نے اس سلسلے میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور بارڈر پوائنٹ پر جانے والے کسٹم روڈ کو کچھ وقت کے لیے بند کردیا۔ طورخم میں کسٹم حکام کے مطابق افغانستان سے آنے والی کھانے پینے کی اشیاءبالخصوص پھل اور سبزیوں کے لیے کوئی قرنطینہ یا سپرے کی سہولت میسر نہیں ہے لیکن ہمیں اسلام آباد میں موجود ہمارے حکام نے سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ پلانٹ پروٹیکشن کوارنٹائن سرٹیفکیٹ کی شرط کو سختی سے لاگو کیا جائے اور اگر یہ شرط پوری نہ کی جائے تو ایسی درآمدات کو کسٹم کلیئرنس نہ دی جائے۔ ایک کسٹم آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پلانٹ پروٹیکشن کوارنٹائن سرٹیفکیٹ پر عملدرآمد کے لیے سپرے اور قرنطینہ کے حوالے سے خصوصی عملہ درکار ہوتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ مناسب کھلی جگہ بھی درکار ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے افغانستان کے ساتھ ہماری کسی بھی سرحد پر ایسی سہولت میسر نہیں ہے۔ حکام نے مزید کہا کہ ہم پلانٹ پروٹیکشن کوارنٹائن سرٹیفکیٹ کے یکدم لاگو ہونے سے پیدا ہونے والی صورتحال اور مقامی درآمد کنندگان، ٹرانسپورٹرز اور کسٹم کلیئرنگ ایجنٹوں کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہیں لیکن اس سرٹیفکیٹ کو لاگو کرنے کے حوالے سے ہمارے ہاتھ بھی قانون سے بندھے ہوئے ہیں۔