بھارت سے رہنما کے قتل کا بدلہ لیں گے، خالصتان تحریک، نئی دہلی سچ برداشت نہ کرسکا، سینئر کینیڈین سفارتکار کو نکال دیا
نئی دہلی، واشنگٹن،لندن،اسلام آباد ( نوائے وقت رپورٹر،رپورٹ: عبدالستار چودھری،) بھارت نے خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل پر کینیڈین حکومت کے اقدام پر جوابی اقدام میں کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت نے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈوکے الزامات اور بھارتی سفیر کی ملک بدری کا فوری جواب دیتے ہوئے کینیڈا کے سفیر کو بھارت چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔وزارت خارجہ نے کینیڈین ہائی کمشنر کو طلب کیا اور انہیں بھارت میں کینیڈا کے سفارتکار کی ملک بدری کے فیصلے سے آگاہ کیا۔بھارتی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو 5 روز میں ملک چھوڑنے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔کینیڈا کے وزیراعظم نے خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارت پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ٹھوس ثبوت موجود ہیں جبکہ کینیڈا نے بھارتی کے سفارتکار کو بھی ملک بدر کیا ہے۔دوسری جانب امریکہ نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قاتلوں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان نے کہا ہے کہ سکھ رہنما کے قتل سے متعلق کینیڈین وزیراعظم کے الزامات پر تشویش ہے اب اہم یہ ہے کہ کینیڈا کی تفتیش آگے بڑھے۔امریکی قومی سلامتی کی ترجمان کے بیان پر برطانوی حکومت کے ترجمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پر سنگین الزامات پر کینیڈا کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔معاملے پر کینیڈین حکام کی تحقیقات جاری ہیں لہٰذا مزید تبصرہ نامناسب ہوگا۔علاوہ ازیں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بعد آزاد خالصتان تحریک زور پکڑ گئی۔ ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف سکھ برادری میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ خالصتان موومنٹ کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کا بدلہ لیں گے، بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیں گے۔ خالصتان تحریک ریفرنڈم کی کامیابی پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت ٹوٹے گا، پنجاب آزاد ہو کر خالصتان بنے گا۔ ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسی ملوث ہے۔ گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی قوانین کے مطابق چلیں گے۔ بھارتی پنجاب کے لوگ آزادی چاہتے ہیں، ہمارا راستہ ریفرنڈم ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر ردعمل میں کہا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے مجرموں کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔ تمام ممالک کو قانون کی حکمرانی کا احترام کرنا چاہئے۔ بھارت پر لگے سنگین الزامات سے متعلق اوٹاوا سے مسلسل رابطے میں ہوں۔ کینیڈا مکمل تحقیقات کر کے قتل کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ہردیپ سنگھ نجار کے وکیل کے مطابق ان کو کینیڈا میں ریفرنڈم کے انعقاد کے باعث نشانہ بنایا گیا ۔ 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجار بھارتی نژاد کینیڈین شہری تھے اور کینیڈا میں مقیم تھے۔ اس واقعہ کے بعد کینیڈا اور بھارت کےسفارتی تعلقات میں کشیدگی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ قبل ازیں کینیڈین حکام نے ممبئی کے لیے ایک طویل تجارتی مشن کو منسوخ اور تجارتی مذاکرات کومعطل کردیا ہے۔