• news

تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے ، کاکڑ

نیویارک+ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کونسل آف فارن ریلیشنز فورم پر خطاب میں کہا ہے کہ نگران حکومت کا مینڈیٹ ہے کہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا عمل مکمل کرائے۔ یقینی بنائیں گے کہ حکومت میں پاکستانیوں کی مکمل نمائندگی ہو۔ مستحکم اور جمہوری پاکستان ہماری ترجیح ہے۔ پاک امریکہ تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں جو پھلتے پھولتے رہیں گے۔ پاک امریکہ تعلقات کا دوطرفہ ایجنڈا سکیورٹی تعاون‘ تجارت‘ توانائی میں سرمایہ کاری پر ہے۔ امریکہ اور پاکستان میں مشترکہ اقدار ہیں۔ امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد، دیرپا تعلقات میں گرمجوشی دیکھنے میںآ رہی ہے۔ پاکستان گزشتہ سال آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد بحالی کیلئے کوشاں ہے۔ الیکشن کمشن کے مطابق آئندہ عام انتخابات جنوری میں ہوں گے۔ پاکستانی چند مہینوں میں نئی حکومت کا انتخاب کریں گے۔ منتخب حکومت کے آنے تک نگران حکومت آئینی حیثیت رکھتی ہے۔ موجودہ افغان حکومت کے ساتھ بعض معاملات پر تعاون کی فضا موجود ہے۔ کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش کی بڑھتی دہشتگردی عالمی امن کیلئے خطرہ ہے۔ پاکستان میں یومیہ بنیاد پر ہمارے بہادر فوجی اور عوام دہشتگردی کا نشانہ بن رہے ہیں۔ افغانستان میں پائیدار امن چاہتے ہیں۔ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منزل ہے۔ گزشتہ سال تک پاکستان سے امریکہ کو برآمدات 8.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ گرین الائنس فریم ورک سے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ پاکستان امریکہ میں 8 سال بعد تجارت‘ سرمایہ کاری سمجھوتے کی بحالی ہوئی ہے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چین کے نائب صدر سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات‘ تجارت اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چین کے بنیادی ایشوز پر پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنما¶ں نے سی پیک سمیت اقتصادی اور مالیاتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے کہا مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کے انعقاد کی چین کی مخالفت اصولی م¶قف کی عکاس ہے۔ چین کے نائب صدر نے کہا کہ پاک چین دوستی منفرد ہے۔ فریقین نے سی پیک منصوبوں کی مسلسل ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم ہا¶س اعلامیہ کے مطابق چینی نائب صدر نے کہا کہ چین کی پڑوسیوں سے متعلق پالیسی میں پاکستان کا خاص مقام ہے۔ چین پاکستان کے بنیادی مفادات کے تحفظ کی کوششیں جاری رکھے گا۔ نگران وزیراعظم نے چینی نائب صدر کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ چینی نائب صدر نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا ان کی پاکستانی وزیر اعظم کے ساتھ ملک کے معاشی حالات سے متعلق ملاقات ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے استحکام کو یقینی بنانے، پائیدار اور جامع ترقی کو فروغ دینے، ٹیکس وصولی کو ترجیح دینے اور پاکستان میں معاشی طور پر کمزور افراد کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے مضبوط پالیسیوں کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ آئی این پی کے مطابق آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ پاکستان سے صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ امیروں سے مزید ٹیکس لیے جائیں اور غریبوں کو تحفظ دیا جائے، یہی وہ بات ہے جو پاکستان کے عوام بھی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے پاکستان کے معاشی استحکام کو یقینی بنانے، پائیدار اور جامع ترقی کو فروغ دینے کے حوالے سے گفتگو کی۔ وزیراعظم نے پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کے لئے آئی ایم ایف کی جانب سے 3 بلین امریکی ڈالر کے سٹینڈ بائی ایگریمنٹ (ایس بی اے) کی منظوری پر اظہار تشکر کیا۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرایا جائے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس سے ملاقات کی۔ ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے موسمیاتی مالیاتی وعدوں کی تکمیل کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو پاکستان میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے 5 اگست 2019 کو بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل کو بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے کہاہے کہ اقوام متحدہ کے زیراہتمام عالمی سطح پر یکساں ترقی کے لئے حکمت عملی وضع ہونی چاہیے، ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کے مسائل سے نجات اور مالی معاونت حاصل ہونی چاہیے، پائیدار ترقیاتی اہداف کے اجلاس میں دی جانے والی یقین دہانیوں پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق نیویارک میں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے ہمیں ایس ڈی جیز سربراہ اجلاس میں کئے جانے والے وعدوں پر لازمی عملدرآمد کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کی چھتری تلے پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تناسب کا ادارہ قائم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ غریب ملکوں میں سرمایہ کاری کے فروغ اور عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے عالمی تعاون ضروری ہے۔ ترقی پذیر ملکوں کو قرضوں کے مسائل سے نجات اور مالی معاونت حاصل ہونی چاہیے۔ اقوام متحدہ کے زیراہتمام عالمی سطح پر یکساں ترقی کے لئے حکمت عملی وضع ہونی چاہیے۔ یہ اقوام متحدہ سے منسلک ادارہ پیشہ ورانہ طور پر منظم پراجیکٹ یونٹ بھی تشکیل دے سکتاہے جو اقوام متحدہ کے 130 کنٹری آفسز کو ترقی پذیر ممالک کی صلاحیت کو بڑھانے کےلئے ڈھانچہ تیار کرنے اور ایس ڈی جیز منصوبوں کے اہداف کے حصول کے لئے استعمال میں لائے جا سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اپنی یہ تجاویز جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیش کرے گا۔

ای پیپر-دی نیشن