بھارتی حکومت نے مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کو فروغ دیا: امریکی کمشن
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکی کمشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت میں مذہبی آزادی پر سماعت کی۔ سماعت کا موضوع امریکی حکومت کس طرح بھارت کی خلاف ورزیوں سے نمٹنے کیلئے کام کر سکتی ہے۔ کمشن کے سربراہ ابرارہام کوپر نے بیان میں کہا کہ حالیہ برسوں میں بھارت میں مذہبی آزادی کی صورتحال میں نمایاں کمی آئی ہے۔ ٹیسٹ ڈیپارٹمنٹ سے سفارش کی ہے کہ بھارت کو کنٹری آف کنسرن نامزد کیا جائے۔ بھارتی حکومت نے مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کو فروغ دیا۔ مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے والے قوانین اور پالیسیوں کا نفاذ کیا گیا۔ مسلمان‘ سکھ‘ عیسائی‘ دلتوں اوردیگر پر حملے بڑھے‘ بھارتی حکومت نے اقلیتوں کو دبانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ بھارت میں مذہبی آزادی کی خراب صورتحال عالمی توجہ بھی حاصل کر رہی ہے۔ بھارت سے اس معاملے پر بات کرنے اور پالیسی بدلنے کی ضرورت پر زور دیا جائے۔ پچھلے چند ماہ میں بھارتی مسلمانوں اور عیسائیوں پر حملے بڑھے‘ نئی دلی میں مسلم ہندو فساد کے بعد ایک مسجد کو جلایا گیا۔ نائب امام کو مار دیا گیا۔ مسلم ملکیتی کاروبار کو بڑے پیمانے پر بائیکاٹ کا نشانہ بنایا گیا۔ بڑے پیمانے پر منظم خلاف ورزیاں‘ زیادتیاں اور مذہبی قوم پرستی کی عکاس ہیں۔ آسام میں شہریت کے تعین کا امتیازی عمل ہے۔ لاکھوں افراد شہریت سے محروم ہو سکتے ہیں۔ شہریت ترمیمی ایکٹ ‘ بھارتی شہریت کا مذہبی اور امتیازی امتحان بن گیا ہے۔