ٹیکس ملے تو ملک میں سڑکیں، پل، سکول بنیں گے: جسٹس فائز
اسلام آباد (وقائع نگار) سپریم کورٹ نے خیبر پی کے کے قبائلی علاقوں کی خصوصی حیثیت کے تحت انکم ٹیکس ری فنڈ کے معاملے پر نظرثانی درخواست خارج کر دی۔ درخواست گزار کے کونسل نے عدالت کو بتایا کہ کے پی حکومت اور کسٹم کے ری فنڈ سے متعلق نوٹیفکیشن موجود ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آپ چاہتے ہیں پاکستان کے تمام قوانین کیلئے الگ الگ نوٹیفکیشن ہونا چاہیں؟ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ الگ الگ نوٹیفکیشن اس صورت میں جاری کرنا ہوتا ہے جب خصوصی حیثیت برقرار، فاضل چیف جسٹس نے کہاکہ درخواست گزار پاکستان میں رہتا اور کھاتا پیتا ہے تو تھوڑے سے ٹیکس کی ادائیگی کرنے میں کیا مسئلہ ہے، ٹیکس کے پیسے آئیں گے تو ملک میں سڑکیں، پل اور سکول بنیں گے۔ قبائلی علاقوں میں انکم ٹیکس لاگو نہیں ہو سکتا ہے۔ اس لیے 37لاکھ کا ادا کردہ ٹیکس کا ری فنڈ چاہتے ہیں۔ جسٹس اطہرمن اللہ قبائلی علاقوں کا اب وہ سٹیٹس نہیں رہا، ٹرائبل ایریا کا اب کے پی کے میں انضمام ہو چکا ہے۔