• news

کارکن الیکشن کی تیاری کرین!

 فرحان راشد میر
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی کے اعلان نے قومی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے، مسلم لیگ (ن) کے ذمہ داران اور کارکن، جو اپنی ہی حکومت کی کارکردگی سے مایوس اور دفاعی محاذ پر کھڑے نظر آتے تھے، پارٹی لیڈر کی واپسی کے اس اعلان سے انہیں حوصلہ ملا ہے۔دوسری طرف قائد (ن) لیگ جو کافی عرصہ سے خاموشی کی زندگی گزار رہے تھے اب کافی متحرک ہیں اوران کے پاکستان کی سیاست سے متعلق بیانات مسلسل میڈیا میں نظر آرہے ہیں۔ راقم الحروف نے صنعتکار احسن ڈار کے ہمراہ لندن میں قائد (ن) لیگ سے ایک خصوصی ملاقات کی جس میں ان سے پاکستان واپسی اور ان کی آئندہ کی حکمت عملی بارے تبادلہ خیال کیاگیا۔ اس ملاقات میں قائد (ن) لیگ میاں نواز شریف نے کہا کہ 2018 میں ان کی حکومت ختم کرکے ایک ترقی کرتے پاکستان کو پستی کی طرف دھکیل دیاگیا جس کا خمیازہ آج پاکستانی عوام شدید مہنگائی کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا اور اگر پی ڈی ایم حکومت ملک کو ڈیفالٹ سے نہ بچاتی تو آج ملک میں پیٹرول ایک ہزار روپے لیٹر ہوتا، ہم نے اپنا سیاسی سرمایہ داو¿ پر لگا کر پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا‘ لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ختم کئے مگر افسوس کہ چند ججوں اور جرنیلوں نے مل کر عوامی مینڈیٹ کی حامل ہماری حکومت کو ختم کیا اس سازش کے پیچھے جنرل باجوہ‘ جنرل فیض اور ان کے آلہ کار ثاقب نثار، آصف سعید کھوسہ تھے، ملک کو اس حال تک پہنچانے والے کیفر کردار کو پہنچیں گے۔: قائد مسلم لیگ میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مشکل وقت میں حکومت سنبھال کر ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا اب وقت آ گیا ہے ملک کیساتھ کھیلنے اور ملک کو تباہ کرنیوالوں کا احتساب کیا جائے۔ میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ جب ہماری حکومت تھی ہم نے ڈالر کو تین سال کیلئے 205 روپے پر لاک کئے رکھا انہوں نے کہا کہ ہماری کامیاب فارن پالیسی کا نتیجہ تھا کہ واجپائی اور مودی خود چل کر پاکستان آئے ہم نے موٹر ویز بنائیں ہم نے دھشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا مگر اسٹیبلشمنٹ کو یہ منظور نہیں تھا اور انہوں نے پراجیکٹ عمران خان کو چند کرپٹ ججز کیساتھ مل کر میدان میں اتارا اور پھر جو وطن عزیز کیساتھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ قوم کو جاگنا ہو گا میں روائتی سیاست نہیں کرنا چاہتا اب عوام مختلف نواز شریف سے ملیں گے ہمارے ہمسایہ ملک ہم سے آگے نکل چکے ہیں اور اب حالات یہ ہیں کہ ایک ایک ارب ڈالر کیلئے ہم دوست ممالک سے بھیک مانگے پر مجبور ہیں میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ میں منتخب وزیر اعظم تھا میرا قصور کیا تھا کہ مجھے ججز کیساتھ ملکر ایک شازش کے نتیجہ میں گھر بھیج دیا گیا میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میرا ملک ہے اور مجھے وہاں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا انہوں نے کہا کہ کارکن الیکشن کی تیاریاں کریں 21اکتوبر کو میں وطن واپس پہنچوں گا اور پاکستان قوم عظیم قوم ہے اور ملک کو ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔راقم نے میاں نواز شریف کوبتایا کہ گوجرانوالہ کے پہلوان آپ کو بہت یاد کرتے ہیں آپ پاکستان آنے کے بعد پہلی فرصت میں گوجرانوالہ کا دورہ کریں جس پرقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ گوجرانوالہ میرا دوسرا گھر ہے اور گوجرانوالہ کو موٹر وے سے لنک کرنے کا وعدہ میاں محمد شہباز شریف نے پورا کر دیا میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان پہنچ کر جلد گوجرانوالہ جاو¿ں گا میرا بھی دل اداس ہے گوجرانوالہ والوں سے۔ میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ عطا تارڑ بھی روز ٹی وی پر بیٹھ کر پارٹی کیساتھ ساتھ اپنے شہر گوجرانوالہ کی نمائندگی کرتے ہیں جس کی مجھے خوشی ہے احسن ڈار نے میاں محمد نواز شریف کی توجہ گوجرانوالہ چلڈرن ہسپتال کی طرف دلوائی تو میاں محمد نواز شریف نے میاں شہباز شریف سے کہا کہ اب جب بھی ہماری حکومت آئے ہم اس وعدے کو بھی پورا کریں گے۔ میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ احسن ڈار کی پارٹی کیلئے خدمات قابل ستائش ہیں احسن ڈار نے میاں محمد نواز شریف کو بتایا کہ میرے بھائی عمر فاروق ڈار اپنے قائد میاں محمد نواز شریف کے استقبال کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور گوجرانوالہ سے 21اکتوبر کو قافلے اپنے محبوب قائد کے استقبال کیلئے لاہور پہنچیں گے جس پر نواز شریف نے احسن ڈار کو شاباش بھی دی۔نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ عوام کا مقدر تاریک کرنے والے قتل کے مجرم سے بڑے مجرم ہیں، خود احتسابی کا پیغام ملک کے کونے کونے میں پہنچائیں، آنے والے وقت کو ملک کیلئے اچھا دیکھ رہا ہوں، پاکستان کو یہ برے دن دکھانے والوں کا احتساب ضرور ہوگا۔

ای پیپر-دی نیشن