فاسٹ باﺅلرز میں آپشنز کم، کسی کیلئے دروازے بند نہیں: انضمام الحق
لاہور ( سپورٹس رپورٹر) چیف سلیکٹر انضمام الحق نے لاہورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوشش کی ہے کہ بہترین ٹیم کا انتخاب کریں۔ فاسٹ باﺅلنگ میں ہمارے پاس آپشن تھوڑے کم ہیں، حسن علی تجربہ کار باﺅلر ہیں۔ نسیم شاہ باہر ہوئے، ایسا باﺅلر چاہیے تھا، جو نئی گیند سے باﺅلنگ کر سکے، تو میرا خیال ہے کہ حسن علی بہترین چوائس ہے، یہ پرانی گیند سے بھی اچھی باﺅلنگ کرتے ہیں، اور ان کے آنے سے ٹیم میں انرجی آتی ہے۔ ہم 15دن پہلے کوئی بات سوچتے بھی ہیں تو وہ بھی پتہ چل جاتی ہے، ہمارے لیے یہ چیز بڑی مشکل ہے، دوسری چیز یہ ہے کہ میں پرسوں اجلاس میں نہیں آسکا، تو اسے کافی چیزوں کےساتھ منسلک کیا گیا، حالانکہ کوئی ایسی چیز نہیں تھی، دوبارہ بتادوں کہ میرا پرسنل کام تھا، میرا کسی چیز پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ یہ بھی واضح کر دوں کہ اجلاس میں انجریز کا جائزہ لیا جارہا تھا، اور ہم اپنے کھلاڑیوں کو کس طرح بہتر سہولیات دے سکتے ہیں۔ جس ٹیم کا اعلان کیا ہے، میں نے کوئی ایسی تبدیلی نہیں کی، پاکستان ٹیم اس کمبی نیشن کے ساتھ پچھلے ایک سے دو سال سے کھیل رہی ہے، اور میں آ کر دو یا تین ہفتے میں اکھاڑ پچھاڑ کرنے کی کوشش کرتا اور کمبی نیشن کو توڑنے کی کوشش کرتا تو وہ صحیح نہیں ہے۔ میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ ہمارے سپنرز کو درمیانی اوورز میں وکٹیں لینی چاہئیں، اس طرح کی ان کی کارکردگی نہیں ہے، یہ بڑا میجر پوائنٹ ہے، ہمارے سپنرز کو اس پر محنت کرنا پڑے گی، کیونکہ درمیانی اوورز میں سپنرز کا پرفارم کرنا بہت ضروری ہے۔زمان خان کو ریزور میں رکھنے سے متعلق سوال کے جواب میں انضمام الحق نے کہا کہ جب ہمیں ایشیا کپ میں فاسٹ باﺅلر کی ضرورت تھی، اس وقت حسن علی کی انگلی میں چوٹ لگی ہوئی تھی، ان کو ڈاکٹرز نے کلیئر نہیں کیا تھا، اس وقت بھی میری پہلی چوائس حسن علی ہوتے، اس وقت وہ ہمیں دستیاب نہیں تھے اس لیے ہم نے زمان کا انتخاب کیا، زمان خان اچھے باﺅلر ہیں، نئی گیند اور آخری اوورز میں اچھی باﺅلنگ کرتے ہیں، یہ ہمارے ساتھ ہیں، ایسا نہیں ہے کہ یہ ہم سے دور ہیں۔ میرے خیال میں اتنے بڑے ایونٹ میں تھوڑا سا تجربہ ہونا چاہیے کیونکہ پچز ایسی ہیں، ہم یہ توقع کر رہے ہیں کہ بھارت میں بڑے رنز بنیں گے۔ یہی ٹیم ایک ہفتہ پہلے رینکنگ میں ورلڈ نمبر ون ٹیم تھی لہٰذا اپنی ٹیم سے اچھی امیدیں رکھنی چاہئیں۔ سلیکشن میرے پاس ہے لیکن میں کسی کیلئے دروازے بند نہیں کر سکتا، ہر ایک کیلئے سلیکشن اوپن ہے، ایک بات کلیئر کروں پاکستان کی ڈومیسٹک کی پرفارمنس کو دیکھا جائےگا تاکہ ہماری کرکٹ میں لوگ آ کر کھیلیں سرفراز سب سمیت کیلئے دروازے کھلے ہیں۔ نسیم شاہ کا ٹیم میں نہ ہونا ہمارے لیے نقصان ہے لیکن پرامید ہیں وہ جلد ہی ٹیم میں واپس آئیں، بھارت میں دوسری ٹیموں کی نسبت ہم پر زیادہ پریشر ہوتا ہے اس لیے پریشر ہینڈل کا بھی مسئلہ ہوتا ہے ان چیزوں کو دیکھتے ہوئے حسن علی کو شامل کیا گیا ہے۔ سب کو پتہ ہے کہ عامر بہت اچھا کرکٹر رہا ہے، اس نے ریٹائرمنٹ لے لی تھی، اگر وہ پاکستان کےلئے کھیلنا چاہتا ہے تو تمام کھلاڑیوں کےلئے پی سی بی کے دروازے کھلے ہیں، آپ فرسٹ کلاس کھیلیں اور پرفارم کریں، آپ کے بارے میں ضرور سوچا جائےگا۔