آرمی چیف سے سعودی ہم منصب کی ملاقات
سعودی عرب کے قومی دن کے موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سعودی چیف آف جنرل سٹاف نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کےامورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملاقات میں دفاع اور سلامتی کے امور سے متعلق باہمی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔سعودی فوجی وفد نے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے چئیرمین جنرل ساحر شمشاد سے بھی ملاقات کی۔
مملکت سعودی عرب کے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ساتھ غیرمعمولی تعلقات اسلامی بھائی چارہ اور اخوت کی بنیاد پر استوار ہیں جو سیاسی ترجیحات سے مبرا ہیں۔ پچھلی کئی دہائیوں سے سیاسی‘ دفاعی‘ اقتصادی اور ثقافتی میدانوں میں پاک سعودی عرب تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوئے ہیں۔ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کی فلاح و ترقی میں اسکے شانہ بشانہ کھڑا نظر آیا اور یہ قابل فخر روایت قیام پاکستان سے قبل ہی شروع ہو گئی تھی جب 1940ءمیں قرارداد پاکستان کی منظوری کے بعد اس وقت کے ولی عہد شہزادہ سعود بن عزیز نے کراچی کا دورہ کرکے اس قرارداد کا خیرمقدم کیا تھا۔ 1998ءمیں ایٹمی دھماکوں کی پاداش میں عالمی طاقتوں نے پاکستان پر اقتصادی پابندیاں عائد کیں تو سعودی عرب کی معاونت سے ہی پاکستان نے ان پابندیوں کا مقابلہ کیا۔ اسی طرح پاکستان نے بھی ہمیشہ سعودی عرب کی دفاعی صلاحیتیں بڑھانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ 1983ءمیں ہونیوالے پاک سعودی عرب دوطرفہ دفاعی تعاون کے معاہدے کی رو سے پاکستان سعودی عرب کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کیلئے آج بھی بھرپور مدد کررہا ہے۔ گزشتہ روز آرمی چیف سے سعودی عرب کے ہم منصب کی ملاقات بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ سعودی عرب کے دفاعی معاملات ہوں یا پاکستان کی اقتصادی مشکلات‘ دونوں ممالک بے لوث محبت کا اظہار کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔