مقدسات کی توہین سے نفرتیں بڑھ رہیں‘ اسلاموفوبیا کو روکنا ذمہ داری نہیں: طاہراشرفی
لاہور ( خصوصی نامہ نگار )ہم تمام مذاہب کی قیادتوں کو مکالمے کی دعوت دیتے ہیں۔ مقدسات کی توہین سے نفرتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ اسلاموفوبیا کو روکنا صرف مسلمانوں کی ہی ذمہ داری نہیں ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم صرف مسلمین یا مومنین کے لئے رحمت نہیں بلکہ تمام عالمین کے لئے رحمت ہیں۔ مسئلہ کشمیر و فلسطین کا حل امت کی وحدت اور مذاکرت سے ہی نکلے گا۔ پاکستان مختلف مذاہب و مسالک کے ماننے والوں کا ملک ہے ۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماءکونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے موریطانیہ میں 36ویں سالانہ عالمی سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس کی صدارت صدر موریطانیہ محمد اولد غزوانی نے کی۔ مہمان خصوصی جنرل سیکرٹری رابطہ عالم اسلامی ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ تھے۔ کانفرنس میں65 سے زائد ممالک کے اسلامی وفود نے شرکت کی۔ اس موقع پر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلام تمام آسمانی مذاہب اور کتب کے احترام کا درس دیتا ہے۔ افسوس کہ مسلمانوں کے مقدسات کے حوالے سے ایک مہم شروع کی گئی ہے۔اسلامو فوبیا کیخلاف پوری دنیا کو پالیسی بنانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سویڈن اور دیگر ممالک میں قرآن کریم جلانے والوں کو اور فرانس میں توہین آمیز خاکے بنانے والوں کو سزائیں دینے سے بین المذاہب مکالمہ کو تقویت ملے گی۔ اسلام کی تعلیمات وہی ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہیں۔ کانفرنس کے بعد موریطانیہ اور عرب ذرایع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ فلسطین و کشمیر امت مسلمہ کے مسائل ہیں ۔مسلم امہ کشمیر و فلسطین کے مسئلے مذاکرات سے حل کرنا چاہتی ہے۔