• news

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ لینے کے خلاف طلبا پشاور ہائیکورٹ پہنچ گئے

 پشاور (آئی این پی ) پشاور پریس کلب کے سامنے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ پاس کرنے والے طلبا نے احتجاج کیا، ٹیسٹ دوبارہ لینے کے بجائے نقل میں ملوث طلبا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ احتجاج میں طلبا کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں ںے ٹیسٹ دوبار لینے کے فیصلے اور نقل مافیا کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ ری کنڈکٹ کرنے سے 46 ہزار طلبا و طالبات کے مستقبل سے کھیلا جارہا ہے، جن 1000 طلبا کے ساتھ ڈیوائسز پکڑی گئیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے، جن طلبا نے ٹیسٹ پاس کرلیا ہے ان کے مسقبل کے ساتھ کیوں کھیلا جارہا ہے؟ طلبا نے کہا کہ جے آئی ٹی پر بھی ہمیں شکوک و شبہات ہیں، اپنوں کو نوازنے کے لیے دوبارہ ٹیسٹ لیا جارہا ہے، اس واقعے کی جوڈیشل انکوائری کی جائے اور واقعے میں ملوث کرداروں کو کھڑی سزا دی جائے۔ مظاہرین نے نتائج جاری کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم نے ٹیسٹ شفاف طریقے سے دیا ہے اس لیے اسے منسوخ نہیں ہونا چاہیے، گرفتار ملزمان سے تفتیش کی جائے اور صرف ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، ہم نے دن رات پڑھائی کی، ٹیسٹ پاس کیا اب اسے منسوخ کرنا ناانصافی ہے۔ احتجاج کے بعد ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں 180 سے زائد نمبر لینے والے طلبا نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی جس میں طلبہ کا ٹیسٹ دوبارہ نہ لینے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں طلبا نے موقف اپنایا ہے کہ ایٹا پالیسی میں دوبارہ ٹیسٹ کے انعقاد کا کوئی ذکر موجود نہیں، طلبہ نے محنت کر کے نمبر حاصل کیے، اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ ہم دوبارہ وہ نمبر حاصل کرلیں گے، دوبارہ ٹیسٹ سے ذہین طلبہ کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے مطابق اسیکنڈل میں گرفتار ہونے والوں میں سرغنہ بھی شامل ہے، ٹیسٹ منسوخ کرنے کے بجائے سرغنہ سے تحقیقات کرکے ملوث طلبہ کے امتحانات منسوخ کیے جائیں۔ درخواست میں ٹیسٹ دوبارہ نہ لینے اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن