• news

بھارت: معذور مسلمان نوجوان قتل، زیادتی کا شکار برہنہ لڑکی مدد مانگتی رہی، کوئی دروازہ نہ کھلا

نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ+این این آئی) بھارت میں مشتعل ہجوم کی جانب سے تشدد کا نشانہ بننے والا مسلمان معذور نوجوان جاں بحق ہوگیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ نئی دہلی کے علاقے سندر نگری میں پیش آیا جہاں 26 سالہ مسلم نوجوان اسرار نے مبینہ طور پر مندر سے پرساد کھایا جس پر موقع پر موجود افراد نے اس پر چوری کا الزام لگاکر اسے کھمبے سے باندھ دیا۔ بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ مشتعل افراد نے چوری کا الزام لگا کر نوجوان کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ واقعہ کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں نوجوان کو کھمبے سے باندھ کر ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بناتے دیکھا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان پر مندر سے 20 روپے چوری کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا۔ نوجوان کے والد نے پولیس کو بتایا کہ بیٹے کو ان کے پڑوسی گھر لے کر آئے اور واقعہ کے بارے میں بتایا۔ اسرار کے جسم پر شدید زخم تھے اور وہ ہسپتال لے جانے سے پہلے ہی مرچکا تھا۔ بھارت میں 12 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کے بعد برہنہ حالت میں چھوڑ دیا گیا اور وہ جسم ڈھانپنے کے لیے در در مدد مانگتی رہی لیکن کسی نے دروازہ نہیں کھولا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دل کو دہلا دینے والا یہ واقعہ ریاست مدھیہ پردیش میں پیش آیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز نے شہریوں کی بے حسی کا پول کھول دیا جو ایک برہنہ لڑکی کے جسم کو ڈھانپنے کے لیے بھی آمادہ نہ تھے۔ مدھیہ پردیش کے علاقے اجین میں 12 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کے بعد برہنہ حالت میں سڑک پر چھوڑ دیا گیا اور وہ اپنے جسم کو اپنے ہاتھوں سے چھپانے کی کوشش کرتے ہوئے ہر گھر پر مدد کے لیے دستک دیتی رہی۔ آخر کار یہ لڑکی ایک آشرم پہنچی جہاں کے پنڈت نے اسے تولیے سے ڈھانپا اور زیادتی کا شک ہونے پر ضلعی ہسپتال منتقل کیا جہاں جنسی زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔ ریاست منی پور میں ایک بار پھر نسلی فسادات نے سر اٹھالیا ہے جس میں 2 نوجوانوں کو اغوا کے بعد بیدردی سے قتل کردیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق منی پور میں کوکی قبیلے کے 2 نوجوانوں کی تشدد زدہ لاشیں ملنے کے بعد نسلی فسادات پھر سے پھوٹ پڑے۔ میتھی قبیلوں کے گھروں پر حملے کیے گئے۔بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی مسلمان دشمنی کا ایک اور واقعہ سامنا آگیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور کی ایک کالونی میں مسلمان خواتین نے 12 ربیع الاول کی خوشی میں گلی سجائی۔موقع پر موجود عینی شاہدین کے مطابق ہندو انتہاپسندوں کا گروپ گلی کی سجاوٹ دیکھ کر بے قابو ہوگیا اور سجاوٹ کو نوچ کر پھینکنے کی کوشش کی۔ خواتین نے ہندو انتہا پسند غنڈوں کو روکنے کی کوشش تو انہوں نے گلی سجانے والی خواتین پر دھاوا بول دیا اور دن دہاڑے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔علاقے کی پولیس نے حسب معمول ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتے ہوئے کوئی کارروائی نہیں کی اور نہ کسی کو گرفتار کیا۔

ای پیپر-دی نیشن