مودی کے نفرت انگیز جرائم سے متعلق بلوم برگ کی رپورٹ
بھارت میں مودی سرکار نے گزشتہ تقریباً ایک دہائی سے نفرت کا جو بازار گرم کررکھا ہے اس کی وجہ سے بالعموم تمام اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں کا جینا دوبھر ہوچکا ہے۔ اب امریکی جریدے بلوم برگ کی ایک رپورٹ کے ذریعے اس بات پر مہر تصدیق ثبت کی گئی ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دور حکومت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر و جرائم کے بھارتی تاریخ میں سب سے زیادہ واقعات رونما ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2014ءمیں مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارتیوں میں مسلمانوں کے خلاف رجحان بہت بڑھ گیا۔ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے ریکارڈ شدہ 255 واقعات میں سے تقریباً 80 فیصد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کی زیر حکومت ریاستوں میں پیش آئے۔ بلومبرگ نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم ایک تحقیقی گروپ ہندوتوا واچ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں نفرت انگیز تقاریر اور بھارت میں اقلیتوں کے خلاف جرائم کے اعداد و شمار کا ذکر کیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ اس لحاظ سے بھی اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے جس میں 2017ءمیں بھارت کے کرائم بیورو کی جانب سے نفرت پر مبنی جرائم کے اعداد و شمار جمع نہ کرنے کے بعد سے مسلم مخالف تقاریر اور دیگر پرتشدد واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رفتہ رفتہ جو رپورٹس اور شواہد سامنے آرہے ہیں انھیں دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت کے انتہا پسند ہندو ریاست ہونے کے بارے میں اب اقوام عالم کو مکمل آگاہی ہو چکی ہے۔ اسی حوالے سے یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس کے ہاتھ روک کر ہی علاقائی اور عالمی امن یقینی بنایا جاسکتا ہے۔