جعلی اکاﺅنٹس توشہ خانہ ریفرنسز، زرداری، گیلانی 42اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں نیب عدالت طلب
اسلام آباد،لاہور(نمائندہ نوائے وقت،خبرنگار،این این آئی)احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو طلب کرلیا۔ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیرنے احتساب عدالت نمبر3 میں زیر سماعت جعلی اکاو¿نٹس اور توشہ خانہ ریفرنسز کی سماعت کی۔ توشہ خانہ کیس میں آصف ز رداری اور یوسف رضا گیلانی کوطلبی کے سمن جاری کرتے ہوئے24 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ادھر احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں گذشتہ روز بھی نیب کی جانب سے لائے گئے ریفرنسز کی جانچ پڑتال کا عمل جاری رہا۔علاوہ ازیں احتساب عدالتوں میں6ججوںکی عدم تعیناتی کے باعث نیب ریفرنسوں پر سماعت شروع نہ ہوسکی، سپریم کورٹ کے احکامات پر سابق وزیراعظم شہبازشریف ،حمزہ شہباز کےخلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس ،سابق وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق اور انکے بھائی سلیمان رفیق کےخلاف پیراگون ریفرنس ،سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کےخلاف چنیوٹ میں معدنی ذخائر کے غیر قانونی ٹھیکوں کے ریفرنس پر بھی سماعت نہ ہوسکی، نیب کیسز کو نمٹانے کیلئے لاہور میں 10احتساب عدالتیں بنائی گئی تھیں، اس وقت صرف 4 جج احتساب عدالتوں میں کیسوں کی سماعت کررہے ہیں۔قبل ازیں قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پی کے کا کہنا ہے صوبے کی احتساب عدالتوں نے بحال ریفرنسز کی سماعت شروع کر دی ہے اس حوالے سے نیب حکام نے بتایا کہ خیبر پی کے میں 111 ریفرنسز میں احتساب عدالتوں نے نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔ملزمان کے پیش ہونے کے بعد ریفرنسز پر مزید کارروائی شروع ہو جائےگی۔ حکام نے کہا کہ ترمیم کے بعد 134 ریفرنسز نیب واپس بھجوائے گئے تھے۔ادھر احتساب عدالت نے وزارت قانون سے اپنا عدالتی عملہ واپس مانگ لیا۔بتایا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب نیب ترمیم فیصلہ کے بعد ریفرنسز واپسی کا عمل شروع ہوگیا اور کام کا دبا وبھی بڑھنے لگا جس کے باعث ریفرنسز کی جانچ پڑتال کا کام بھی سست روی اختیار کر گیا ہے، جس کے باعث احتساب عدالت نے عارضی ڈیوٹیوں پر گئے اپنے ملازمین کی واپسی کیلئے وزارت قانون کو دوبار خط لکھے،احتساب عدالت کے ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیر16اور 23ستمبر اور رجسٹراراحتساب عدالت عمران حیدر نے20 ستمبر کو وزارتِ قانون کو خط لکھے،جن میں احتساب عدالت نے وزارتِ قانون سے اپنا عدالتی عملہ واپس مانگا ہے۔یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ وزارتِ قانون کی جانب سے تاحال احتساب عدالت کے جج اور رجسٹرار کو کوئی جواب موصول نہ ہوا،نیب ریفرنسز کاکام احتساب عدالت دو اور تین کی غیر موجودگی میں جاری،وزارتِ قانون نے تاحال احتساب عدالت دو اور تین کے ججز بھی تعینات نہیں کئے ،احتساب عدالت میں مجموعی طور پر سو سےزائدریفرنسزکاریکارڈ جمع ہونا ہیں،ایک ہفتے میں تقریبا صرف 60 ریفرنسز کا ریکارڈ احتساب عدالت جمع ہوسکا ہے۔