مستونگ واقعہ ،شہید ڈی ایس پی نے ثابت کیا عوام کا تحفظ مقدم ہے
اسلام آباد( اپنے سٹاف رپو رٹر سے )مستونگ واقعہ میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی اور انکی سپاہ نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے اس بات کا ثبوت دیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کے تحفظ کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ مستونگ میں ہونے والی دہشت گردی جیسے واقعات پاکستانی قوم اور سکیورٹی اداروں کا عزم متزلزل نہیں کر سکتے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق عید میلاد النبی ؓکے موقع پر بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات ،بد امنی پھیلانے کی ایک اور گھناﺅنی سازش ہے۔مستونگ، بلوچستان میں میلاد النبیؓ کے جلوس پہ دہشت گردی کی کارروائی میں معصوم جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔ اس واقعہ کے بعد مستونگ کے عوام کا جذبہ ایثار ملی اخوت اور بھائی چارے کی اعلی مثال ہے۔ہنگو میں مسجد میں ہونے والے خود کش حملے میں پولیس نے بیمثال جرات اور بہادری سے ایک بڑے نقصان سے بچاﺅ ممکن بنایا۔ ژوب کے علاقے سمبازہ میں دہشت گردی کی ایک کارروائی کے نتیجے میں چار سکیورٹی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔عید میلاد النبیؓ کے مقدس موقع پر معصوم اور نہتے مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے نہ تو مسلمان ہو سکتے ہیں اور نہ ہی پاکستانی ہیں۔ ہمارا ازلی دشمن جو ہر وقت پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے رہتا ہے ایسے دہشت گردی کے واقعات کروا کر ہماری اور دنیا کی توجہ اپنے اندرونی اور بیرونی مسائل سے ہٹانا چاہتا ہے۔ حال میں ہی کینیڈا میں سکھوں کو قتل کرنے میں انڈین گورنمنٹ اور را براہِ راست ملوث پائے گئے ہیں جسکی وجہ سے وہ دنیا میں ایک دہشت گرد سٹیٹ کہلائے جا رہے ہیں اور انتہائی پریشر میں ہیں۔ بھارتی ٹوئٹر اکاﺅنٹ نے اس امر کی توثیق کی ہے بھارت ڈی ایس پی کے بدلے ڈی ایس پی کی جان لے کے اسے اپنی فتح گردان رہا ہے۔ اِس بات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ ٹی ٹی پی، داعش وغیرہ کو ڈالرز دے کر پاکستان میں بد امنی پھیلائی جائے جیسا کے پہلے بھی انڈیا متعدد بار ایسے گھٹیا حربے استعمال کر چکا ہے۔