سانحہ مستونگ، بلوچستان میں شٹرڈاﺅن، دہشتگردوں سہولت کاروں کا پیچھا کرینگے: جان اچکزئی
کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان میں سانحہ مستونگ کے خلاف اتحادِ اہلِ سنت کی کال پر شٹر ڈاو¿ن ہڑتال کی گئی ہے۔ ہڑتال کے باعث کوئٹہ، مستونگ، زیارت، قلات، کشمور، جعفر آباد اور دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر بازار بند رہے اور جگہ جگہ چھوٹی بڑی ریلیاں نکالی گئیں۔ مختلف سیاسی جماعتوں اور تاجر تنظیموں نے بھی اتحادِ اہلِ سنت بلوچستان کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا۔ گزشتہ روز اتحاد اہلسنت بلوچستان کے رہنماو¿ں نے سانحہ مستونگ کے ماسٹر مائنڈ کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہوئے یکم اکتوبر کو صوبے بھر میں شٹر ڈاو¿ن ہڑتال کی کال دی تھی۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے خودکش دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 60 ہوگئی ہے۔ مستونگ میں دہشت گرد نے عیدِ میلادالنبی کے جلوس میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ علاوہ ازیں وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے مستونگ دھماکہ کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مستونگ دھماکہ میں شہید ہونے والوں کے ورثاءکو 15, 15 لاکھ روپے دے گی۔ شدید زخمیوں کو 5 لاکھ اور معمولی زخمیوں کو 2 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ دہشتگردوں اور ان کے سہولتکاروں کا پیچھا کریں گے۔ ریاست کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔ دہشتگردوں کیخلاف جتنا بھی بڑا آپریشن کرنا پڑا کریں گے۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے آخری سانس تک لڑیں گے۔ دہشتگردوں‘ ماسٹر مائنڈ اور سہولت کاروں تک جائیں گے۔ سانحہ مستونگ پر ہر پاکستانی نے دکھ کا اظہار کیا۔ بلوچستان کے عوام پاکستان کی بقاءکی جنگ لڑ رہے ہیں۔ پاک فوج دہشتگردوں کے سامنے کھڑی ہے۔ آرمی چیف کی قیادت میں بلوچستان کی سکیورٹی بہتر بنائیں گے۔ سکیورٹی فورسز کے جوان وطن کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔