نگران حکومت کا فلسفہ غلط، الیکشن ضروری نہیں، معیشت کی بہتری لازم: فضل الرحمن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جامعہ علومیہ شرعیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات جنوری کے آخر میں ہونے کا جو کہا جا رہا ہے، اس وقت کے پی کے میں انتخابات ہونا مشکل ہوں گے۔ نگران حکومت والا فلسفہ ہی غلط ہے، نگرانوں میں پھر حکومت کسی اور نگران کی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے معاملات ابھی عدالت میں ہیں۔ جو بھی ملک میں اس وقت صورتحال ہے اس کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے۔ ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر 2 ارب پر لانے والے پی ٹی آئی والے ہیں۔ معاشی لحاظ سے ملک کو دلدل میں گرانے والی بھی پی ٹی آئی ہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا نے کہا کہ ڈیڑھ سال میں ہماری پی ڈی ایم کی گورنمنٹ نے زرمبادلہ کے ذخائر کو گیارہ ارب تک پہنچایا ورنہ ملک ڈیفالٹ ہوچکا تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انتخابات اس وقت ضروری نہیں بلکہ ملک کی معیشت بہتر ہونا ضروری ہے۔ ہم ہر وقت الیکشن کے لیے تیار ہیں۔ جے یو آئی نے ساڑھے تین سال الیکشن کے لیے جدوجہد کی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ میرے کہنے سے نااہل نہیں ہونا، عمران خان نے اپنے کارناموں سے ثابت کیا کہ وہ نااہل ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں مولانا نے کہا کہ نواز شریف کے دوستوں سے جب بھی پوچھا انہوں نے کہا کہ وہ آئیں گے، وہ آئیں تو ویلکم کرتے ہیں۔ انہوں نے کھا کہ پی ڈی ایم اتحاد اب غیر فعال ہے اس لیے نواز شریف کے ویلکم کی ترتیب مسلم لیگ ہی بتائے گی۔ مولانا نے کہا کہ دوست ممالک پی ٹی آئی کے آنے کی باتوں کی وجہ سے مدد نہیں کریں گے۔ موجودہ دہشت گردی سے دنیا میں پیغام جائے گا کہ پاکستان پرامن ملک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام جس کو بھی منتخب کرے وہ اپنی مدت پانچ سال پورے کرے تاکہ ملک کو موجودہ درپیش مسائل سے نکالنے کے لئے مربوط اور ٹھوس حکمت عملی وضع کی جائے اور ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالا جائے۔ انہوں کہا کہ ہمیں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات اور اپنے اوپر اعتماد کو بھی فروغ دینا ہے۔