غلط بیانی پکڑی گئی پھر معذرت نہیںکررہے، چیف جسٹس وکیل کے جواب پر برہم
اسلام آباد (وقائع نگار) عدالت عظمیٰ میں ضمانت کے ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل کی غلط بیانی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکیل صاحب، اس غلط بیانی کے بعد آپ کی جانب سے معذرت کے منتظر ہیں۔ آپ کی غلط بیانی پکڑی گئی ہے لیکن آپ پھر بھی معذرت بھی نہیں کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بنچ نے قتل کے مقدمہ کی سماعت کی تو دوران سماعت چیف جسٹس نے سوال کیا کہ قتل کے اس مقدمہ میںکتنے ملزم گرفتار ہیں؟ تو انہوں نے بتایا کہ اس کیس کے تمام ملزم گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ سرکاری وکیل نے کہا کہ مقدمہ کے سات میں سے دو ملزم مفرور ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں غلط بیانی کر رہے ہیں؟ اس غلط بیانی کے بعد آپ سے معذرت کے منتظر ہیں۔ آپ کی غلط بیانی پکڑی گئی ہے لیکن معذرت بھی نہیں کر رہے ہیں۔ آپ سپریم کورٹ کے وکیل ہیں، غلط بیانی سے اپنا مقدمہ کیوں تباہ کر رہے ہیں۔ عدالت کے استفسار پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ مقدمے کا چالان ابھی تک جمع نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے ٹرائل کورٹ میں چالان جمع کرانے کے لیے مہلت دینے کی استدعا کی تو عدالت نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔