سٹی ٹریفک پولیس جرمانہ فورس بن گئی‘ 9 ماہ میں 34 لاکھ سے زائد چالان
لاہور (احسان شوکت سے) سٹی ٹرےفک پولےس شہر مےں ٹرےفک کو رواں دواں رکھنے کی بجائے صرف چالان اور جرمانے کرنے والی فورس بن کر رہ گئی ہے۔ رواں سال 2023 مےںگزشتہ 9ماہ کے دوران مےں ٹرےفک پولےس کی جانب سے لاہور مےں چالان اور جرمانہ کی گئی وہےکلز کی ہوشربا تعداد 34 لاکھ 12ہزار83ہے۔تفصےلات کے مطابق سٹی ٹرےفک پولےس نے رواںسال 2023کے دوران34 لاکھ 12 ہزار 83 موٹر سائےکلوں وگاڑیوں اور ان کے مالکان خلاف کارروائی کی ہے ۔جن مےں ٹرےفک قوانین کی خلاف ورزی پر23 لاکھ 45 ہزار موٹرسائیکلوں جبکہ11لاکھ11ہزاراےک سو29گاڑےوں و دےگر وہےکلزکو چالان ٹکٹ جاری کئے گئے ہےں۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 8 ہزار 7سو 85گاڑیوں کو مختلف تھانوں میںبندکرایا گیا۔گزشتہ9ماہ کے دوران چالان کی گئی وہےکلز مےں 5لاکھ 14ہزار 6سو 28رکشوں،اےک لاکھ 93ہزار9سواےک کارےں،اےک لاکھ 38ہزار5سو88وےگنےں، اےک لاکھ 33ہزار 5سو42پک اپ گاڑےاں، اےک لاکھ18ہزار 7سو13ٹرک، 50ہزار5سو99بسےں،37ہزار4سو92 فلائنگ کوچز، 37ہزار 4سو ٹرےکٹر، 24ہزار 8 سو 34 جےپےں اور 8ہزار3سو91ٹےکسےاں شامل ہےں۔بغےر ہےلمٹ سب سے زےادہ11لاکھ74ہزار2سو98 چالان،ون وے ٹریفک کی خلاف ورزی پر2لاکھ 4ہزار22،بغےر لائسنس ڈرائےونگ پراےک لاکھ76ہزار7سو42، غلط پارکنگ پراےک لاکھ56ہزاراےک سو21،لین اور لائن کی خلاف ورزےوں پر73ہزار2سو88، بغےررجسٹرےشن66ہزار3سو32،کم عمر ڈرائیونگ پر59 ہزار 8سو96، دھواں چھوڑنے پر49 ہزار5سو17، موبائل فون استعمال کرنے پر47ہزار4سو17،موٹر سائیکل پر دو سوار سے زائد بیٹھانے پر43 ہزار 7سو 28، اشارہ توڑنے پر41 ہزار4سو85،ممنوعہ لےن /علاقے مےں گاڑی چلانے پر39ہزار 7سو 20، بغیر سیٹ بیلٹ 33ہزار5 سو61، بغیر نمبر پلیٹ 32ہزار 5سو81، ٹریفک بہاو¿ میں خلل ڈالنے پر 32ہزار 2سو 16، کالے پیپر لگانے پر27ہزار اےک سو26، بغےر لائٹس گاڑی چلانے پر27ہزار 28،خطرناک انداز میں ڈرائیونگ پر 25ہزار 4سو10، سامان زائد لوڈ کرنے پر 24ہزار 9سو4، بغیر روٹ پرمٹ17ہزار 5سو 72، زےادہ سوارےاں بٹھانے پر15ہزار 2سو 99، تےز رفتاری پر 9ہزار 7سو 39، پریشر ہارن کے استعمال پر9 ہزار 5سو 16، بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ6ہزار 7سو 65، رےوالونگ لائٹس پراےک سو 74 جبکہ غےر قانونی سبز نمبر پلےٹ لگانے پر اےک سو47 چالان کئے گئے ہےں۔ذرائع کے مطابق ٹرےفک وارڈنز کو روزانہ 25سے40 چالان کرنے کا ٹارگٹ دےا جاتا ہے جبکہ وارڈنز کی کارکردگی سڑکوں پر ٹرےفک کے بہاو¿کو برقرار رکھنے کی بجائے زےادہ سے زےادہ چالان کرنے سے مشروط ہے۔