پاک چین دوستی: خطے کے مستحکم مستقبل کی ضامن ہے
پاکستان اور چین کے باہمی تعلقات دنیا بھر میں ایک مثال کی حیثیت رکھتے ہیں۔ گزشتہ تقریباً پون صدی کے دوران ان دونوں ملکوں نے بین الاقوامی تعلقات کے ضمن میں دوستی کی ایسی نظیر قائم کی ہے جسے بہت سے ملک رشک کی نظر سے دیکھتے ہیں تو کچھ ایسے بھی ہیں جو اس دوستی پر حسد کرتے ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ اسی دوستی کا پھل ہے جو صرف ان دونوں ملکوں ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے لیے ترقی و استحکام کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت سمیت کئی ممالک اس منصوبے کے خلاف ہیں اور وہ کسی صورت نہیں چاہتے کہ یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچے۔ پاکستان اور چین اس منصوبے کو ہر گزرتے دن کے ساتھ آگے بڑھا کر نہ صرف اپنے دوستی کے رشتے کو مضبوط بنارہے ہیں بلکہ وہ پورے خطے کے مستقبل کے امکانات کو بھی روشن تر بنانے میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔
یکم اکتوبر کو چین نے اپنا چوہترواں قومی دن منایا۔ یہ دن چین کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ اسی دن کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی کوششوں سے عوامی جمہوریہ چین اس شکل میں وجود میں آیا کہ اس نے دنیا میں اپنا مقام پیدا کرنے کے لیے جدوجہد کے ایک نئے سلسلے کا آغاز کیا۔ اس دن کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کیانگ سمیت پوری چینی قوم کو چین کے 74 ویں قومی دن پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے آئرن برادر کی کامیابیوں پر فخر کرتا ہے۔ اتوار کو سماجی رابطے کے ذریعے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پرجاری اپنے تہنیتی پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ آج کی دنیا میں چین امن و استحکام کے ساتھ ساتھ ترقی اور خوشحالی کا مرکز بن چکا ہے۔ اپنے پیغام کے آخر میں انھوں نے ’پاک چین دوستی زندہ باد‘ بھی تحریر کیا۔
چین کے قومی دن کی مناسبت سے سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے صدر محمد شہباز شریف نے صدر شی جن پنگ اور چین کے عوام کو مبارک دیتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے دنیا کو ترقی اور امن کا انقلابی ویڑن دیا ہے،چین کے ساتھ پاکستان کی سٹریٹجک کوآپریٹو شراکت داری کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ اپنے بیان میں شہبازشریف نے کہاکہ کمیونسٹ پارٹی چین اور اس کی قیادت کی تاریخی جدوجہد کے نتیجے میں چین آج دنیا کی بڑی معاشی طاقت بن چکا ہے۔ شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ نے چین کی ترقی کو نئی منزلوں سے ہمکنار کیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ’گولڈن ویک‘ پر چین کے عوام کے لیے نیک تمناو ں اور خیرسگالی کے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔
حال ہی چین کا دورہ کر کے آنے والے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے عوامی جمہوریہ چین کے قومی دن پر چینی صدر، وزیراعظم اور دیگر قیادت کو دلی مبارکباد پیش کی اور چین کے سفیر، چینی قونصل جنرل اور عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کا بہترین ہمسایہ دوست اور سٹرٹیجک پارٹنر ہے، چین کی نمایاں کامیابیاں پاکستان سمیت تمام ترقی پذیر ممالک کے لیے قابل تقلید ہیں، پاکستان اور چین کے تعلقات نے وقت کی کسوٹی پر ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور مضبوط سے مضبوط تر ہوتے رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ سی پیک ایک گیم چینجر ہے جو ہمارے دونوں ممالک کے عوام کو بے پناہ ثمرات فراہم کر رہا ہے۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری اور سپیکر قومی اسمبلی و سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف دیگر رہنماوں نے بھی چین کے قومی دن کی مناسبت سے اپنے پیغام جاری کیے اور چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ ان پیغامات میں چین کی کامیابیوں کا اعتراف کرنے کے ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ عظیم چینی قوم نے جو عظیم تاریخ اور ثقافت کی حامل ہے۔ دنیا کے اہم ترین ممالک میں اپنا مقام بنا کر خود کو منوایا ہے۔ ان پیغامات سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ چین اور پاکستان کے مابین تعلقات باہمی احترام، تاریخ اور ثقافت کے مضبوط رشتوں پر استوار ہیں اور پاکستان اور چین کے عوام ایک دوسرے سے گہری وابستگی رکھتے ہیں۔
یہ پاکستان اور چین کے مضبوط تعلقات کی ہی ایک دلیل ہے کہ چاند کے لیے چین کا نیا مشن چینگ ای 6 پاکستان کے ایک سیٹلائٹ کو بھی وہاں لے کر جائے گا۔ چائنا نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن (سی این ایس اے) نے سوشل میڈیا سائٹ ویبو پر اپنے ایک بیان میں بتایا کہ چینگ ای 6 مشن 2024ءکی پہلی ششماہی میں چاند کے لیے روانہ کیا جائے گا۔ یہ مشن پاکستان، یورپین سپیس ایجنسی، فرانس اور اٹلی کے پے لوڈ کو اپنے ساتھ چاند پر لے کر جائے گا۔ چینگ ای 6 مشن میں فرانسیسی انسٹرومنٹ موجود ہوں گے جو ریڈیو ایکٹیو گیس کی جانچ کریں گے۔ اسی طرح یورپین سپیس ایجنسی کے نیگیٹیو آئیون ڈیٹیکٹر اور اٹلی کے کیلیبریٹ راڈار سسٹم کو بھی یہ مشن اپنے ساتھ چاند پر لے جائے گا۔ پاکستان کے کیوب سیٹ نامی منی ایچر سیٹلائٹ کو بھی چاند کے مدار پر پہنچایا جائے گا۔ چین کی جانب سے بین الاقوامی لونر ریسرچ سٹیشن پراجیکٹ کی رفتار بڑھائی جا رہی ہے اور توقع ہے کہ مزید بین الاقوامی شراکت دار اس کا حصہ بنیں گے۔
چین نے کئی بار کٹھن حالات میں پاکستان کا ساتھ دے کر خود کو اس کا سچا دوست ثابت کیا اور پاکستان نے بھی ہر موقع پر چین کی حمایت کر کے اپنے مخلص دوست ہونے کا ثبوت دیا۔ ان دونوں کی دوستی کے باعث ہی پاکستان کا سیٹلائٹ چاند کے مدار میں داخل ہو کر پاکستان کو ترقی کے سفر میں آگے لے کر جائے گا۔ اس دوستی کو حاسدین سے بچانے کے لیے ان عناصر پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے جو سی پیک جیسے اہم ترین منصوبے کے خلاف ہیں اور کسی بھی طرح اسے مکمل ہونے سے روکنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں دہشت گرد تنظیموں اور ان کی پشت پناہی کرنے والے ممالک پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے مذموم مقاصد کو آگے نہ بڑھا سکیں۔