کاہنہ، باپ نے زیادتی چھپانے کیلئے 4 بچوں کو نہر میں پھینک دیا، نعشوں کی تلاش جاری
کاہنہ(نامہ نگار) سگا باپ ہی اپنے بچو ں کا قاتل نکلا۔سنگدل باپ نے اپنے چاروں بچے نہر میں پھینک دئیے۔ملزم نے اپنا غیر اخلاقی کام چھپانے کے لیے بچوں کو نہر میں پھینکا۔ ملزم کی بیوی سب جانتی تھی۔ بچوں کی نعشوں کو نہر سے تلاش کرنے کا کام جاری۔ تفصیلات کے مطابق کاہنہ کے علاقہ پنجو گاﺅں کا رہائشی عظیم نے دو دن قبل تھانہ کاہنہ میں درخواست دی کہ میرے بچوں کو کسی نے اغوا کر لیا ہے پولیس نے اغواکی ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی تو پتہ چلا کہ ملزم کی بیوی ناراض ہوکر میکے گئی ہوئی ہے پولیس نے مختلف علاقوں کے سی سی ٹی وی کیمرے چیک کیے تو ملزم اپنے بچوں کو موٹرسائیکل پر بٹھا کر لے جاتا ہوا نظر آ گیا جس پر پولیس نے ملزم کو بھی شامل تفتیش کیا تو ملزم نے اپنے بچوں کو قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے مصطفی آباد نہر میں اپنے چاروں بچے جن میں 12 سالہ غلام صابر ، 9 سالہ سمیعہ ،5 سالہ نبیہ اور 2 سالہ عائشہ کو زندہ پھینک دیا ہے۔ ملزم نے بتایا کہ میں بچوں کو سیر کے بہانے نہر پر لے گیا اور وہاں تصویر بنانے کے بہانے سے میں نے نہر میں دھکیل دیا جبکہ ملزم کی بیوی نے بتایا کہ بچوں کا باپ بچوں کے ساتھ بدفعلی اور زیادتی کرتا تھا جس پر ملزم نے غیر اخلاقی کام کو چھپانے کے لیے بچوں کو قتل کیا ملزم ایک فیکٹری میں ملازم تھا اور ایک لاکھ سے اوپر تنخواہ لیتا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہم نے ابتدائی تفتیش میں مختلف لوگوں کو شامل کیا جس سے ہم ملزم تک پہنچے ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ناصر رضوی کا کہنا تھا کہ کاہنہ انویسٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ نے بڑی محنت سے کام کیا ہے۔ ریسکیو کی ٹیمیں بچوںکی لانعشوں کو مصطفی آباد نہر میں تلاش کر رہی ہے جو کہ ابھی تک نہیں ملی ہیں