18ویں ترمیم کے بعد چینی کی قیمت صرف صوبے مقرر کرسکتے ہیں: ہائیکورٹ
لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن کے خلاف دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے شوگر ملوںکی درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے قرار دیا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد چینی کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار صوبوں کے پاس ہے۔ عدالت نے وفاقی حکومت کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد چینی کی قیمتوں کے تعین کا اختیار پنجاب حکومت کے پاس ہے۔ عدالت نے پنجاب کی حد تک پرائس کنٹرول ایکٹ 1973ءکو بھی کالعدم قرار دے دیا۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت کا قیمتوں کے تعین سے متعلق نوٹیفکیشن بدنیتی پر مبنی ہے۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے دلائل دئیے کہ وفاقی حکومت کو چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں وفاقی حکومت کو قیمتیں مقرر کرنے کا حکم ہے۔