الیکشن ہونے کا پتہ نہ منصوبے شروع کرنا نگران حکومت کا میندیٹ، جلدی کیا ہے: جسٹس شاہد کریم
لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ایل ڈی اے کو بابو صابو کے پاس روڈ کی تعمیر کا کام روکنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے پانی کی بڑھتی قلت پر تشویش اظہار کرتے ہوئے کہا گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کو تین ہزار روپے جبکہ گرین بیلٹس پر کھڑی ہونے والی گاڑیوں کو پانچ ہزار روپے جرمانہ کرنے کیا جائے۔ عدالت نے حکم دیا کہ شہر میں غلط پارکنگ کرنے والوں کو پانچ ہزار جرمانہ کیا جائے، گرین بیلٹس پر کھڑی ہونے والی گاڑیوں کو کلمپ لگا کر وہیں بند کر دیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ نگران حکومت کا ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کا کوئی مینڈیٹ نہیں ہے، اربوں روپے خرچ کر رہے ہیں پتہ نہیں ان منصوبوں کےلئے پیسہ کہاں سے آرہا ہے؟۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ سڑکوں کو ٹھیک کرنے کا عمل تیز کیا جائے، چولستان میں کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ایل ڈی اے نے سموگ کے سیزن میں منصوبے شروع کررکھے ہیں، الیکشن تو ہونے نہیں پتہ نہیں منصوبے شروع کرنے میں پتہ نہیں اتنی کیا جلدی ہے؟۔ سموگ کا سیزن شروع ہو چکا ہے اس کے لیے 6 ماہ پہلے تیاری کرنی پڑتی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ترقیاتی منصوبے 4 ماہ روک نہیں سکتے تھے؟۔ دوران سماعت جوڈیشل واٹر کمیشن نے مختلف محکموں کی رپورٹ جمع کرائی۔ عدالت نے متعدد پراجیکٹس شروع کرنے پر ایل ڈی اے کے وکیل کی سرزنش کی اور ریمارکس دئیے کہ ایل ڈی اے کے منصوبوں سے شہر میں سموگ بڑھ رہی ہے۔ حکم جاری کریں گے کہ ایل ڈی اے کوئی منصوبہ عدالت کی منظوری کے بغیر شروع نہیں کرے گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ وقت آگیا ہے کہ گھروں میں بھی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائے جائیں۔ اس حوالے سے پی ایچ اے رولز کو ریگولیٹ کرے۔ عدالت نے کالا دھواں چھوڑنے والے بھٹوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے محکمہ ماحولیات کو ہدایت کی کہ کالا دھواں چھوڑنے والے بھٹوں کو وارننگ دیکر گرا دیں۔ عدالت نے کہا کہ شیخوپورہ میں کالے دھویں کی روک تھام کے لیے متعلقہ حکام کے خلاف فوجداری کیس دائر کراﺅں گا۔ ڈینگی سے بچاﺅکا صرف ایک طریقہ ہے کہ پانی نہ کھڑا ہونے دیں، ڈینگی کا سپرے نہیں ہونا چاہئے۔ عدالت نے پی ایچ اے کو شہر میں مزید میواکی جنگل لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواستوں پر مزید کارروائی آج تک ملتوی کردی۔