• news

حضور ﷺ کا مقام محمود

ارشاد باری تعالی ہے : ” اور رات کے کچھ حصہ میں ( بھی قرآن مجید کے ساتھ شب خیزی کرتے ہوئے ) نماز تہجد پڑھا کریں یہ خاص آپ کے لیے زیادہ (کی گئی ) ہے ، یقینا آپ کا رب آپ کو مقام محمود پر فائز فرمائے گا۔ ( یعنی وہ مقام شفاعت عظمی جہاں جملہ اولین و آخرین آپ کی طرف رجوع اور آپ کی تعریف کریں گے “۔ ( سورة بنی اسرائیل ) 
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : قیامت کے دن لوگ گروہ در گروہ نکلیں گے اور ہر امت اپنے نبی کے پیچھے چلے گی ۔ وہ عرض کریں گے : اے فلاں ! ہماری شفاعت فرما ئیے ، اے فلاں ! ہماری شفاعت فرمائیے حتی کہ طلب شفاعت کا سلسلہ حضور نبی مکرم ﷺ پر آکر ختم ہو جائے گا ۔ یہی وہ دن ہو گا جب اللہ تعالی آپ ﷺ کو مقام محمود پر فائز فرمائے گا ۔ (بخاری شریف ) ۔حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا :کوئی شخص لوگوں سے بھیک مانگتا رہتا ہے یہاں تک کہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے چہرہ پر کوئی گوشت کا ٹکڑا تکنہ ہو گا ۔ اور فرمایا قیامت کے دن سورج اتنا قریب ہو گا کہ اس کا پسینہ نصف کان تک پہنچ جائے گا ۔ وہ اس حال میں حضرت آدم علیہ السلام سے مد د طلب کریں گے ، پھر حضرت موسی علیہ السلام سے مدد طلب کریں گے اور پھر آپ ﷺ سے مدد طلب کریں ۔ حضور نبی کریم ﷺ شفاعت کریں گے تا کہ مخلوق کے درمیان فیصلہ کیا جائے ۔ آپ ﷺ جائیں گے ۔ حتی کہ جنت کے دروازے کا کنڈا پکڑ لیں گے ۔ یہ وہ دن ہو گا جب اللہ تعالی آپ ﷺ کو مقام محمود پر فائز فرمائے گا اور سارے اہل محشر حضور نبی کریم ﷺ کی تعریف بیان کریں گے ۔ ( بخاری شریف) حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا: میں اور میری امت روز قیامت اٹھائے جا نے کے بعد ایک ٹیلے پر جمع ہو گے ، اور میرا پروردگار مجھے سبز رنگ کا لبا س فاخرہ پہنائے گا ، پھر مجھے اذن دیا جائے گا تو میں اللہ تعالی کی منشا ءکے مطابق حمد و ثنا کروں گا ۔ پس یہی میرا مقام محمود ہے ۔ ( اما م احمد ، حاکم ) ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا : مجھے جنت کے لباس میں سے ایک پوشاک پہنائی جائے گی ۔ اس کے بعد میں عرش کے دائیں جانب اعلی مقام پر کھڑا ہوں گا جہاں میرے سوا مخلوق میں سے کوئی دوسرا کھڑا نہیں ہو گا ۔ ( ترمذی ) حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ قیامت کے دن نبی مکرم ﷺ کو عظیم شان و شوکت کے ساتھ لایا جائے گا ، پھر آپ ﷺ کو اللہ تعالی کے سامنے کرسی پر بٹھایا جائے گا ۔ 

ای پیپر-دی نیشن