مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی
امریکی سفیر کے آزاد جموں وکشمیرکے دورے کے بارے میں امریکا کے ساتھ تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کے عین مطابق دعویٰ کیا ہے کہ جموں و کشمیر کے بھارت کا اٹوٹ انگ ہونے کے بارے میں ہمارا موقف سب کو معلوم ہے۔ ہم عالمی برادری پر زور دینا چاہتے ہیں کہ وہ ہماری خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرے۔اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے گزشتہ 75 سال سے غاصبانہ قبضہ جمایا ہوا ہے۔ اس مسئلے سے متعلق اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں جن میں کشمیریوں کو یہ حق تفویض کیا گیا کہ وہ پاکستان یا بھارت میں سے جس کے ساتھ الحاق کرنا چاہتے ہیں استصواب رائے کے ذریعے کر سکتے ہیں۔ بھارت بخوبی جانتا تھا کہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت ہونے کی وجہ سے اس کا الحاق پاکستان کے ساتھ ہی ہونا ہے اس لیے بھارت نے آج تک کشمیری عوام کو حق رائے دہی سے محروم رکھا ہوا ہے۔ کشمیری عوام کے دل آج بھی پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کو دنیا سے بھارت کا حصہ تسلیم کرانے کے لیے بین الاقوامی سطح کے اجلاس وادی میں منعقد کراتا ہے تاکہ دنیا کو باور کراسکے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا کسی کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں۔ دنیا جانتی ہے کہ بھارت ایک غاصب ملک ہے جس نے مقبوضہ کشمیر پر جبراً قبضہ کیا ہوا ہے۔ پاکستان اس حوالے سے اپنے عالمی ضمیر کو باربار جھنجھوڑے اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات میں بہتری لا کر کشمیر پر اپنے موقف کو ٹھوس بنیادوں پر استوار کرے۔ جب تک عالمی برادری پر باربار دباﺅ نہیں ڈالا جائے گا کشمیر کو بھارت کے خونی پنجے سے آزاد کرانا ممکن نہیں ہوگا۔