• news

سموگ: لاہور میں ہر بدھ کا مارکیٹیں، دفاتر، تعلیمی ادارے بند رکھنے کی تجویز

لاہور (خبر نگار+ نیوز رپورٹر+ نامہ نگار) کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی ہدایات پر انسداد سموگ کیلئے لاہور سمیت پوری ڈویژن میں دفعہ 144نافذ ہوگئی۔ نافذالعمل دفعہ 144 کے تحت عمارتی ملبہ کو زیر تعمیر عمارت کے باہر رکھنے یا پھینکنے پر قانونی بغیر چھت ڈھانپے شہر سے گزرنے والی ٹرالیوں کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔ میونسپل ویسٹ، ٹائرز، پولی تھین، سالڈ ویسٹ، ربر، لیدر اقسام کو جلانے پر قانونی کارروائی ہو گی۔ فصلوں یا فصلوں کی باقیات جلانے پر مالک اور ٹھیکیدار کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاواکی ہدایات پر لاہور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور قصور میں دفعہ 144نافذ کر دی گئی۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، ٹریفک پولیس، ایم سی ایل، ایل ڈی اے، ایل ڈبلیو ایم سی خلاف ورزیوں پر قانونی کارروائی کرینگے۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا اور سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کا تاجر تنظیموں کے ساتھ انسداد سموگ کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں لاہور کی تاجر تنظیموں نے آئندہ ہفتے سے بدھ کو مارکیٹس مکمل بند رکھنے کی تجویز کی حمایت کر دی۔ تجویز کے مطابق دو ماہ کیلئے ہر بدھ کو مارکیٹس بند رہیں گی۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ تعلیمی اداروں و دفاتر میں بدھ کے روز ورک فرام ہوم کی تجویز حکومت پنجاب کو پیش کی جائے گی فیصلہ حکومت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کے مشکور ہیں کہ انہوں نے انسداد سموگ کیلئے آئندہ بدھ کو مارکیٹس بند رکھنے کی تجویز کی حمایت کی ہے۔ تاجروں کو اجازت ہوگی کہ اگر وہ ضروری سمجھیں تو اتوار کو مارکیٹس میں کام کر سکتے ہیں۔ حکومت پنجاب کی ہدایت پر تاجروں سے مشاورت کی گئی۔ تاجروں کی خیرمقدمی حمایت کو حکومت پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ حتمی فیصلہ حکومت پنجاب کی منظوری کے بعد آئندہ ہفتے سے نافذ ہو گا۔ اجلاس میں لاہور کی تمام بڑی مارکیٹس و بورڈز کے عہدیداران و نمائندوں نے شرکت کی۔ لاہور ٹریڈرز نے لاہور انتظامیہ کو انسداد سموگ کیلئے کھل کر اپنی تجاویز و مسائل سے شجرکاری، پارکنگ دستیابی، تجاوزات خاتمہ اور مارکیٹس کے اوقات پر تجاویز سے آگاہ کیا۔ انسداد سموگ کیلئے تاجران نے ہول سیل مارکیٹس اور ریٹیل مارکیٹس کے اوقات مختلف رکھنے کی تجویز دے دی۔ کمشنر لاہور و سی سی پی او لاہور نے کہا کہ مارکیٹس سے عارضی تجاوزات کے خاتمہ اور ٹریفک روانی کیلئے آپریشن کریں گے۔ سموگ انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہے۔ ہمیں ملکر انتہائی سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہونگے۔ کسی کے کاروبار کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ تاجروں کو اعتماد میں لیکر فیصلے ہونگے۔ مزید برآں آج بروز بدھ لاہور میں تمام مارکیٹس، تعلیمی ادارے و دفاتر معمول کے مطابق کھلیں گے۔ ادھر ترجمان حکومت پنجاب نے کہا ہے کہ سموگ کے حوالے سے ہفتہ وار تعطیل اور دیگر امور پر حتمی فیصلے نگران صوبائی کابینہ کرے گی۔ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں تعلیمی،سرکاری اداروں اورمارکیٹوں میں ایک روز کیلئے ”ورک فرام ہوم“ کی تجویزکا جائزہ لیا جائے گا۔ کابینہ کمیٹی برائے انسداد سموگ اجلاس میں سموگ میں کمی کے حوالے سے متعدد تجاویز پیش کی گئیں۔ کابینہ کمیٹی برائے انسدادسموگ کے اجلاس میں ماہرین اور متعلقہ محکموں کی طرف سے متعدد سفارشات بھی پیش کی گئیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ لاہور میں بارش کی وجہ سے ایئر کوالٹی انڈکس 55 پر آچکا ہے۔ ایئر کوالٹی انڈکس میں کمی میں تسلسل کیلئے لائحہ عمل کا تعین کیا جائے گا۔ لاہور میں شہر میں سموگ پر قابو پانے کے لئے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاو¿ن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ دھواں چھوڑنے والی کوئی بھی گاڑی شہر میں داخلی نہیں ہو گی۔ ٹریفک پولیس کے سرکل افسران کو اپنی نگرانی میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگی وہیکلز کے خلاف کریک ڈاو¿ن کا حکم بھی دیا گیا۔ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر 7 خصوصی ٹیمیں اور ناکے تشکیل دیئے گئے ہیں شہر کے اندر چلنے والی سموگی ٹرانسپورٹ کو دو، دو ہزار روپے کے جرمانوں کا حکم دیا گیا۔ ٹریفک پولیس حکام کے مطابق 83 فیصد سموگ، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے باعث بنتی ہے۔ لاری اڈا، نیازی اڈا، ٹھوکر ٹرمینل، بابوصابو چوک، گجومتہ، جی ٹی روڈ پر خصوصی ناکوں کو حکم دیا گیا بغیر ترپال، بغیر ڈھانپے ڈمپر، ٹرالیوں اور دیگر لوڈر گاڑیوں کےخلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔ شاہراہوں پر دھول، مٹی، ریت اور دیگر گندگی پھیلانے والوں گاڑیوں کےخلاف بھی کارروائی شروع کر دی گئی۔ مقررہ اوقات سے قبل شہر لاہور میں داخل ہونے والی ہیوی ٹریفک کےخلاف بھی کارروائی ہوگی، کوئی بھی ریت و مٹی والی ٹرالی بغیر ترپال سفر کرتے نظر نہ آئے۔

ای پیپر-دی نیشن