• news

آذربائیجان میں ای سی او اجلاس، علاقائی تجارت بڑھائیں گے: جلیل عباس

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) آذربائیجان کے شہر شوشا میں اقتصادی تعاون تنظیم ای سی او کی 27 ویں وزراءخارجہ کونسل کا اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ رکن ممالک کیساتھ مل کر علاقائی تجارت بڑھائیں گے۔ ٹھوس فوائد حاصل کرنے کیلئے حقیقت پسندانہ ٹائم فریم کی ضرورت ہے۔ گلوبل وارمنگ انسانی تہذیب کیلئے خطرہ ہے۔ تفصیل کے مطابق نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی آذربائیجان میں ہونے والے وزراءکی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کونسل آف منسٹرز (سی او ایم) کے اجلاس کے موقع پر رکن ممالک کے وزراءاور دیگر اہم شخصیات کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ اقتصادی تعاون تنظیم میں پاکستان اور آذربائیجان کے علاوہ ترکی، ایران، افغانستان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ ای سی او کو آگے بڑھانے میں ایک فعال کردار ادا کیا ہے، مستقبل میں بھی تنظیم کی جانب سے پیش کردہ اقدامات کو آگے بڑھانے کے لئے پرعزم ہیں، ای سی او کو اپنے خطے کو ایک مثالی بلاک دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان پارٹنر ریاستوں کے ساتھ مل کر دو طرفہ اور کثیر جہتی چینلز کے ذریعے ٹرانزٹ کنیکٹیویٹی کو بڑھانے اور اپ گریڈ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے، عبوری افغان حکومت نے گورننس کو بہتر بنانے، بدعنوانی پر قابو پانے اور علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے لئے بھی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کو بہت اہمیت دیتا ہے، یہ نہ صرف ہمارے خطے میں باقاعدہ تعامل، قریبی تعاون اور تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے راستے فراہم کرتا ہے بلکہ یہ تیزی سے بدلتے ہوئے جیو پولیٹیکل آرڈر میں ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مستقبل کا وعدہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مطلوبہ اہداف اور متوقع اہداف کو پورا کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے کی ضرورت ہے جیسا کہ ای سی او ویژن 2025 میں بیان کیا گیا ہے۔ ای سی او ٹریڈ ایگریمنٹ (ای سی او ٹی اے) ایک تاریخی ترجیحی تجارتی انتظام ہے جس کا مقصد ایک طے شدہ ٹائم فریم پر ہمارے خطے میں ٹیرف کو کم کرنا ہے، اس کا جلد نفاذ ای سی او فریم ورک کے اندر بہتر رابطے کے ذریعے ٹرانزٹ اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے گا۔ ہمیں پائیدار ترقی کے لیے باہمی انحصار پیدا کرنے کے لیے ایک پل کے طور پر کام کرنے کے قابل بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ فریم ورک ایگریمنٹ کے نفاذ کے ساتھ ساتھ استنبول۔ تہران۔ اسلام آباد روڈ کوریڈور کو فعال کرنا اور اس کے نفاذ کے لیے ایک فنڈ کا قیام ای سی او کی چند اہم ترین شراکتیں ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹی آئی آر سسٹم کے تحت نیشنل لاجسٹک سیل آف پاکستان کے ٹرک ایران کے راستے کارگو کو کامیابی سے منتقل کر رہے ہیں۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمیں ای سی او پر مکمل اعتماد ہے اور ہم اس خطے کے عوام کی اجتماعی ترقی اور خوشحالی کے وژن کے تئیں اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کو امن، ترقی، ہم آہنگی اور ثقافتی اور تہذیبی تنوع کے احترام کی ضرورت ہے۔ ہمیں جنگوں اور غیر قانونی قبضوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ دنیا اور عوام میں تنازعات اور تقسیم کو ہوا دینے کے بجائے بات چیت اور سفارت کاری کو فروغ دینے میں مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ کوئی بھی اس وقت تک محفوظ نہیں جب تک سب محفوظ نہ ہوں، دنیا کو ای سی او خطے کی ثقافتی اور تاریخی طاقت سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔ دریں اثناء نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان، ازبکستان کے وزیر خارجہ سے منگل کو آذربائیجان کے شہر شوشا میں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کی 27 ویں وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے برادرانہ تعلقات کو مزید بڑھانے کے لئے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے سٹرٹیجک شراکت داری کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لیا اور تمام بنیادی مسائل پر ثابت قدم حمایت کا اعادہ کیا۔ وزرائے خارجہ نے تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، تعلیم، ثقافت، زراعت اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہمہ جہتی تعاون کو مزید مضبوط اور گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ای پیپر-دی نیشن