شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کے ایم پی او آرڈرکیخلاف کیس میں دلائل جاری
اسلام آباد( وقائع نگار)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابرستار کی عدالت میں زیر سماعت شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کے ایم پی او آرڈر کے خلاف کیس میں دلائل جاری،دونوں رہنماو¿ں کی گرفتاری روکنے کے عدالتی حکم میں آئندہ سماعت تک توسیع کردی گئی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران بابر اعوان اور شیر افضل مروت ایڈووکیٹ،وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت پیش ہوئے جبکہ عدالتی معاون صلاح الدین سپریم کورٹ مصروفیات کے باعث عدالت پیش نہ ہوسکے، شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار بھی عدالت پیش نہ ہوئے،دوران سماعت بابر اعوان ایڈووکیٹ نے ویسٹ پاکستان پبلک آرڈیننس پڑھا اور مختلف عدالتی فیصلوں کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آئین کا آرٹیکل 8 کہتا ہے کہ شہری کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا کوئی بھی قانون غیر قانونی ہے،آئی سی ٹی میں ایم پی او قانون کا نفاذ آئین کی خلاف ورزی ہے،الزام لگایا کہ آئی سی ٹی کو کوئی صوبائی حیثیت نہیں دی گئی اور نہ ہی مقامی حکومت ہے تو ایم پی او کیسے قابل عمل ہے، استدعا ہے کہ ڈی سی کی طرف سے ایم پی او کا استعمال من مانی ہے اور اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، صوبائی حکومت قانون کے ذریعے ایگزیکٹو کو اختیار دے سکتی ہے،بابر اعوان ایڈووکیٹ کے دلائل جاری رہے اور عدالت نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو مزید کسی کیس میں گرفتاری سے روکنے کے حکم میں توسیع کرتے ہوئے سماعت پیر تک کیلئے ملتوی کردی۔