• news

برطانیہ میں سڑکوں پر فلسطینی پرچم لہرانا دہشت گردوں کی حمایت قرار

 لندن (نوائے وقت رپورٹ) برطانوی وزیر داخلہ نے سڑکوں پر فلسطینی پرچم لہرانے کو دہشت گردوں کی حمایت قرار دیتے ہوئے پولیس کو ایسا کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی وزارت داخلہ نے اسرائیل کے خلاف مظاہروں کے پیش نظر مختلف اقدامات کیے ہیں جس کے تحت عوامی مقامات پر فلسطینی پرچم لہرانے پر پابندی ہوگی۔ وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے پولیس فورسز کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے جھنڈے یا لوگو کی نمائش یا فلسطینی عسکریت پسند گروپ کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں کے لیے چوکس رہیں۔ برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریومین نے پولیس افسران کو آگاہ کیا کہ سڑکوں پر فلسطینی پرچم لہرانا قابل گرفت جرم ہو سکتا ہے اور ایسا کرنے والے کو حماس اور دہشت گردی کا حامی سمجھا جائے۔ وزیر داخلہ سویلا بریومین نے مزید ہدایت کی کہ فلسطینی پرچم لہرا کر حماس کی حمایت یا یہودیوں کو ڈرانے کی کوشش کرنے والوں سے پولیس پوری طاقت سے نمٹے۔ سویلا بریومین نے کہا کہ حماس کے حق میں نعرے لگانے والوں پر پابندی پر غور کر رہے ہیں جب کہ اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے نعروں کو بھی جرم تصور کرنے کی تجویز ہے۔ یاد رہے کہ برطانیہ کی حکومت نے 2021ءمیں حماس کو دہشت گرد گروپ تسلیم کر کے کالعدم قرار دے دیا تھا تاہم اب فلسطینی پرچم لہرانے کو بھی حماس کی حمایت کرنا قرار دیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 140 بچوں سمیت درجنوں خواتین بھی شامل ہیں جب کہ حماس کی کارروائیوں میں 1200 سے زائد اسرائیلی بھی مارے گئے۔

ای پیپر-دی نیشن