سپریم کورٹ: نیب ترامیم کے خلاف فیصلہ چیلنج، فیول ایڈجسٹمنٹ پر درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف فیصلہ چیلنج کردیا گیا۔ نیب ترامیم فیصلہ کیخلاف نظر ثانی اپیل دائر کردی گئی۔ ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک نے عبد الجبار کی طرف سے فیصلہ چیلنج کیا۔ درخواست گزار کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہمیں سنے بغیر نیب ترامیم کیخلاف فیصلہ دیا۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نیب ترامیم کے بعد احتساب عدالت نے میرے خلاف ریفرنس اینٹی کرپشن عدالت کو بھجوا دیا، نیب ترامیم کیخلاف درخواست میں کسی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی نشاندہی نہیں کی گئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ نیب ترامیم کیخلاف 15 ستمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ سپریم کورٹ میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سے متعلق 1128 اپیلیں درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ پیر کو سماعت کرے گا۔ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کیس میں سپریم کورٹ میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف ایک ہزار نوے درخواستیں دائر ہیں۔ ان درخواستوں پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ پیر کو سماعت کرے گا۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے تھے کہ بجلی کی قیمتوں پر کیسز کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔اگلی سماعت پر التوا ملے گا نہ ہی ویڈیو لنک پر دلائل کی اجازت دیں گے۔ جسٹس امین الدین خان، جسٹس اطہر من اللہ بھی بنچ میں شامل ہیں۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور بجلی سپلائرز کمپنیز کو نوٹسز جاری کر دیئے۔