غیر ملکی مبصرین کو پاکستانی خودمختاری، بنیادی حقوق، قانون کا احترام کرنا ہوگا: الیکشن کمشن
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر) الیکشن کمشن آف پاکستان نے شہریوں سے ووٹر لسٹ میں نام اندراج کی ایپل کرتے ہوئے بتایا کہ کوائف درستی کی آخری تاریخ 25 اکتوبر ہے اور پھر اس کے بعد تبدیلی ممکن نہیں ہوگی۔ووٹ کے اندراج منتقلی درستی اور اخراج میں صرف 9 دن باقی ہیں، اس ضمن میں الیکشن کمشن کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن 25 اکتوبر ہے۔ الیکشن کمشن کی کمشن کی جانب سے شہریوں کو ووٹ کے اندراج اور کوائف کی درستی یقینی بنانے کیلئے چند دن کی مہلت باقی ہے۔عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں الیکشن کمشن نے ووٹر لسٹیں غیر منجمد کرتے ہوئے شہریوں کو فہرست میں ووٹنگ اندراج اور کوائف کی درستی کا موقع فراہم کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد زیادہ سے زیادہ ووٹرز کو انتخابی عمل کا حصہ بنانا ہے۔الیکشن کمشن کے ترجمان کے مطابق شہری اپنا شناختی کارڈ نمبر بغیر ڈیش کے لکھ کر 8300 پر پر بھیجیں اور ووٹ سے متعلق کمشن سے معلومات فراہم حاصل کرلیں۔ اگر اس میں کوائف غلط درج ہیں یا پھر اندراج نہیں تو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشن آفس جاکر فارم جمع کرائیں۔25 اکتوبر 2023 تک شہری اپنے ووٹ کے اندراج، اخراج ، منتقلی اور شناختی کارڈ کے مطابق کوائف کی درستی کو یقینی بنائیں اور انتخابی عمل میں حصہ لیں۔
ووٹرکوائف
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر) الیکشن کمشن آف پاکستان نے آئندہ انتخابات کے لیے ملکی و غیر ملکی میڈیا و مبصرین کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔غیر ملکی میڈیا اور مبصرین کے لیے 31 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین اپنی ویزا درخواست وقت پر دیں، ویزا کی مدت سے زیادہ پاکستان میں قیام نہیں کر سکتے۔ پاکستان کی خودمختاری، افراد کی آزادی، بنیادی حقوق ، آئین و قانون ، الیکشن کمشن اور الیکشن آفیشلز کا احترام کریں گے۔ضابطہ اخلاق کے مطابق بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین یقینی بنائیں گے کہ ان کا مشاہدہ اور رپورٹنگ غیر جانبدار، بامقصد اور درست ہو۔ الیکشن کمشن اور ریاستی اتھارٹیز کی ہدایات پر عمل کریں گے، اپنے تحفظ کے لیے حکومت اور سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے دی گئی ایڈوائزری پر عمل کریں گے۔ ملک کی ثقافت کا احترام کریں گے۔الیکشن عمل کے دوران غیر جانبدار رہیں گے، کسی سیاسی جماعت اور امیدوار کے لیے تعصب اور ترجیحات کا اظہار نہیں کریں گے۔بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین الیکشن سے قبل، دوران یا بعد میں کسی عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔ بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین اپنی سکیورٹی کی غرض سے الیکشن کمشن کی مشاورت سے مشاہدہ اور رپورٹنگ کے لیے علاقہ منتخب کریں گے۔ الیکشن عمل میں مداخلت کے بغیر الیکشن کے انتظامات اور انعقاد کے ہر پہلو کا مشاہدہ اور رپورٹنگ کر سکتے ہیں۔ کسی بھی پولنگ اسٹیشن پر اندورنی عمل میں مداخلت نہیں کریں گے۔الیکشن کمشن کے مطابق بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین مفاد کے ٹکراو سے اجتناب کے لیے کسی فرد یا تنظیم سے ذاتی یا پیشہ ور تعلق نہیں رکھیں گے۔ الیکشن عمل میں ملوث کسی سیاسی جماعت، ادارہ یا فرد سے تحفہ یا فائدہ نہیں لیں گے۔ کسی سیاسی جماعت کا نشان یا رنگ نہیں پہنیں گے۔ مبصرین و میڈیا کو الیکشن عمل پر اپنے مشاہدات اور نتیجے کے بارے میں ذاتی بیان نہیں دیں گے۔بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین کسی ایسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے جس سے سیاسی جماعت یا امیدوار کے حق یا خلاف جانے کا تاثر ملے۔ ان کا مواد ایسی عکاسی نہ کرے جس سے ملک کی امن اور سکیورٹی، کسی فرد یا گروہ کے خلاف نفرت یا تشدد کا خطرہ ہو۔ کوئی ایسا پہلو شامل نہیں کریں گے جو کسی سیاسی امیدوار، صنف، مذہب، فرقہ ، برادری پر ذاتی حملہ تصور ہو۔ کوئی ایسی چیز نشر نہیں کی جائے گی جس کا سیاسی جماعت یا امیدوار کے حوالےسے عوامی رائے پر اثر ہو۔ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ سے پہلے اور بعد میں پول ، پولنگ اسٹیشن اور حلقے میں سروے سے اجتناب کیا جائے گا جس سے ووٹر متاثر ہو۔ صرف الیکشن کمشن یا ریٹرننگ افسر کا جاری کردہ آفیشل نتیجہ نشر کیا جائےگا۔ مبصرین اپنی تجاویز، رپورٹس، نتائج الیکشن کمشن کو دیں گے۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین کو سکیورٹی فراہم کریں گے۔ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین کا اجازت نامہ واپس لیا جا سکتا ہے۔ الیکشن کمشن نے بین الاقوامی میڈیا میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو بھی شامل کیا ہے۔قومی میڈیا میں پرنٹ ، الیکٹرانک، ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز شامل ہیں۔ الیکشن مہم کے دوران قومی میڈیا پاکستان کے نظریات، خودمختاری ، سکیورٹی، عدلیہ اور دیگر قومی اداروں کی آزادی اورسالمیت کے خلاف تعصب پر مبنی رائے کی عکاسی نہیں کرے گا۔ ایسے بیانات یا الزامات جن سے قومی اتحاد، امن و امان کی صورت حال کا خطرہ ہو کو نشر نہیں کیا جائے گا۔کوئی ایسا مواد شامل نہیں ہو گا جو کسی امیداوار، سیاسی جماعت پر صنف، مذہب، برادری کی بنیاد پر ذاتی حملہ ہو، خلاف ورزی پر قانونی کارروائی ہو گی۔ ایک امیدوار کے دوسرے امیدوار پر الزام پر دونوں اطراف سے بیان اور تصدیق کی جائے گی۔ پیمرا، پی ٹی اے، پی آئی ڈی،وزارت اطلاعات کا سائیبر ڈیجیٹل ونگ سیاسی جماعتوں اور امیداروں کو دی گئی کوریج مانیٹر کرے گا۔پیمرا، پی ٹی اے، پی آئی ڈی،وزارت اطلاعات کا سائیبر ڈیجیٹل ونگ ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے لیے الیکشن کمشن کی معاونت کرے گا۔حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے میڈیا نمائندوں اور ہاو¿سز کو تحفظ فراہم کریں گے۔ قومی خزانے سے کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کی مہم نہیں چلائی جائے گی۔ ووٹرز کی آگہی کے پروگرام چلائے جائیں گے ۔ الیکشن کے دن سے 48 گھنٹے قبل الیکشن میڈیا مہم ختم کر دی جائے گی۔الیکشن عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔ انٹرنس ایگزٹ پولز، پولنگ اسٹیشن یا حلقے میں سروے سے اجتناب کیا جائے گا جس سے ووٹر متاثر ہو۔ صرف تسلیم شدہ میڈیا نمائندگان ایک دفعہ کیمرے کے ساتھ پولنگ عمل کی ویڈیو بنانے کیلیے پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوں گے۔ خفیہ بیلٹ کی ویڈیو نہیں بنائی جائے گی۔ میڈیا نمائندگان گنتی کا بغیر کیمرا کے مشاہدہ کریں گے۔میڈیا نمائندگان الیکشن سے قبل، دوران یا بعد میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔ پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے تک نتیجہ نشر نہیں کیا جائے گا۔ نتائج نشر کرتے وقت بتایا جائے گا کہ یہ غیر سرکاری، نامکمل نتائج ہیں، جنہیں آر او کی جانب سے اعلان تک حتمی نہ سمجھا جائے۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر صحافی یا میڈیا ادارے کی ایکریڈیشن ختم کی جا سکتی ہے۔قومی مبصرین ملک کی خودمختاری اور افراد کے بنیادی حقوق کا احترام کریں گے۔ ملک کی ثقافت اور روایات کا احترام کیا جائے گا۔ قانون کا احترام کریں گے اور الیکشن کمشن کی اتھارٹی کا احترام کریں گے۔ الیکشن عمل کے دوران غیر جانبداری کا مظاہرہ کریں گے ۔ کسی سیاسی جماعت، امیدوار، یا مقامی اتھارٹی کے لیے تعصب یا ترجیحات کا اظہار نہیں کریں گے۔مبصرین کسی سرگرمی میں نہ حصہ لیں گے نہ ہی منعقد کریں گے، جس سے کسی امیدوار اور جماعت ،کی حمایت یا مخالفت کا تاثر جائے۔ مبصرین کو انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالے بغیر سوال کرنے یا وضاحت لینے گا حق ہوگا ۔ قومی مبصرین یقینی بنائیں گے کہ ان کا مشاہدہ درست اور غیر جانبدر ہے۔ مبصرین اپنے مشاہدہ یا نتیجہ کے حوالے سے ذاتی رائے میڈیا کو نہیں دیں گے۔ مبصرین اپنے نتائج اور سفارشات الیکشن کمشن کو دیں گے۔ خلاف ورزی پر ایکریڈیشن منسوخ کی جا سکتی ہے۔
الیکشن کمیشن