پنشن رولز میں ترمیم‘ تعلیمی اداروں کی نجکاری‘ اساتذہ‘ طلباءکا احتجاج جاری
گوجرانوالہ‘ نوشہرہ ورکاں‘ کامونکی‘ حافظ آباد‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ چنیوٹ (نمائندگان خصوصی + نمائندگان نوائے وقت + نامہ نگار) پنشن رولز میں ترمیم‘ تعلیمی اداروں کی نجکاری کیخلاف اساتذہ اور طلباءکا احتجاج جاری ہے۔ مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ ضلع گوجرانولہ میں جاری اساتذہ کا تعلیمی بائیکاٹ تیسرے روز بھی جاری رہا، اساتذہ نے اپنے مطالبات کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا، لیو انکیشمنٹ اور پنشن رولز میں ترمیم سے گزشتہ تین روز سے اساتذہ نے تدریسی بائیکاٹ کر رکھا ہے اور ڈی آفس کے سامنے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ،ہفتہ کے روز بھی اساتذہ نے سکولوں میں تدریسی بائیکاٹ کیااور اساتذہ راہنماﺅں کی قیادت میں مظاہرہ کیاگےا اور اپنے مطالبات کی حمایت میں نعرے بازی کی تاہم گزشتہ روز پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔اور پولیس کی قیدیوں کی گاڑیاں بھی احتجاج کی جگہ پر نظر آئیںجس پر دھرنے کو احتجاجی ریلی میں تبدیل کردیا گیا۔ حافظ آباد میں بھی آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کی جانب سے گذشتہ روز سی ای اواےجوکےشن آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دےا گےا اور بعدازاں ڈپٹی کمشنر آفس تک سرکاری ملازمےن نے احتجاجی رےلی نکالی۔ اس دوران احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی میڈیا ایڈوائزر اگیگا پنجاب محمد عقیل آزاد اور دیگر قائدین محمد ناصر امین، محمد نقیب نشاط، احسان اللہ باور، ریاض احمد تارڑ، جواد آصف رانا، وقار احمد خاں، نصیرالدین، شبیر احمد گجر، میاں محمد سلیمان، محمد اصغر ہنجرا، محمد اقبال ہنجرا، شگفتہ شریف، فیصل عباس، جواد آصف، غلام جعفر باجوہ، اظفر بھٹی، رائے شعیب اشرف، ملک منظور الہی، محسن اعجاز تارڑ، محمد اکبر، عرفان احمد، مخدوم شہباز انجم، امتیاز علی، رحمت اللہ و دیگر قائدین نے کہا عبوری حکومت سے مطالبہ کیا کہ تعلیمی اداروں کی پرائیویٹ این جی اوز کی حوالگی جیسے تعلیم و طلباءدشمن اقدام سے گریز کیا جائے۔ حافظ آباد میں موٹر وے پر آکرا حتجاج کرنے کے الزام مےں دو سکولوں کے طلبہ اور اساتذہ کے خلاف مقدمہ درج کئے جانے کے بعد اےک سرکاری کالج کے پرنسپل ، اساتذہ سمےت150طلبہ سمےت کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلےا۔ پنڈی بھٹےاں تھانہ صدر مےں درج کی گئی اےف آئی آر مےں الزام عائد کےا گےا کہ گورنمنٹ ڈگری کالج کے پرنسپل اور اساتذہ نے طلبہ کو اکساےا کہ تعلےمی اداروںکو حکومت پرائےوےٹ کر رہی ہے جس پر 150طلبہ نے موٹر وے پرآکر احتجاج کےا اور ٹرےفک کو بلاک کرنے کی کوشش کی۔ علاوہ ازیں نوشہرہ ورکاں میں بھی آگیگا کی کال پر اساتذہ کا احتجاج جاری ہے۔ تحصیل بھر کے سکول بند رہے، کلریکل سٹاف نے قلم چھوڑ ہڑتال کی۔ سرکاری ملازمین پر مشتمل قافلہ صدر انجمن اساتذہ پاکستان و وائس چیئرمین آگیگا ضلع گوجرانوالہ رانا محمد شاذب خاں کی قیادت میں ڈی سی آفس گوجرانوالہ احتجاج کے لئے روانہ ہو گیا۔ کامونکی میں بھی سرکاری تعلیمی اداروں کی پرائیوٹائزیشن کے خلاف تیسرے روز بھی سرکاری سکولوں اور کالجز میں تالہ بندی رہی۔ تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور دیگر ملازمین نےلاہور ،گوجرانوالہ جی ٹی روڈ پر بھر پور احتجاج کیا، متعدد تعلیمی اداروں کے اساتذہ نے احتجاجی دھرنا کیمپ لگائے۔ دریں اثناءٹوبہ ٹیک سنگھ میں احتجاجی تحریک برائے نیشنل رولز اداروں کے بخاری اور قائدین کی نجکاری اور گرفتاریوں کے خلاف ایک پرامن احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں گورنمنٹ مسلم ہائی سکول جانی والا،گرلز سکول 319 ج ب. گورنمنٹ گرلز ہائی سکول287، گورنمنٹ ہائی سکول 298 ج ب،گورنمنٹ ہائی سکول 521 گورنمنٹ ہائی سکول 519 گ ب کے اسا تزہ کرام اور تمام سٹوڈنٹ نے ریلی میں شرکت کی ۔ریلی کی قیادت مرکزی چیئرمین متحدہ اساتذہ محاذ پنجاب محمد شفقت باجوہ. وائس چیئرمین محمد نعیم ورک، جنرل سیکرٹری الطاف حسین اور نائب صدر محمد جاوید، مرکزی نائب صدر حافظ محمد اکرم، محمد ظہیر عبداللہ، عامر نزیر، امجد محمود خان، سجاد احمد، عدنان فاروق، یاسر مسعود، عبدالوحید امتیاز خان، محمد سعد، طارق خان، محمد وقار، جاویداقبال سمیت گورنمنٹ گرلز ہائی سکول،گورنمنٹ مسلم ہائی سکول جانی والہ کے تمام سٹوڈنٹس نے بھی بھر پور شرکت کی۔ علاوہ ازیں چنیوٹ میں بھی تعلیمی اداروں کی نجکاری کے خلاف ٹیچر یونین اور طلباءکا ڈپٹی کمشنر آفس کے باہر احتجاج سکولوں کی تالہ بندی۔ حکومت کی طرف سے سرکاری تعلیمی اداروں کی نجکاری کے خلاف سینکڑوں طلبہ‘ اساتذہ اور خواتین ٹیچرز نے جھنگ روڈ ڈپٹی کمشنر آفس کے باہر روڈ بلاک کر کے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں کی نجکاری سے اساتذہ پنشن و دیگر سہولیات سے محروم ہو جائیںگے۔