• news

ڈسکوز ملازمین سہولت کار، بجلی چور، پکڑنے کیلئے ایف آئی اے کی خصوصی ٹیمین بھجوادی گئیں

کامونکی‘ اسلام آباد ‘ کراچی (نمائندہ خصوصی + خبر نگار+ این این آئی) بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں بیٹھے لوگ ہی اِن کی بنیادیں کھوکھلی کرنے لگے۔ بجلی چوروں کے خلاف جاری حالیہ مہم کے دوران بڑا انکشاف ہوا ہے کہ پاور ڈویژن کے مطابق پشاور، حیدر آباد اور سکھر میں ڈسکوز ملازمین بجلی چوروں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ایف آئی اے نے ملزمان کی نشاندہی کر چکی ہے البتہ نام ظاہر نہیں کیے گئے۔ ذمہ داروں کو پکڑنے کیلئے ایف آئی اے کی خصوصی ٹیمیں بھجوا دی گئیں۔ سندھ اورخیبر پی کے میں بجلی چوری میں واپڈا ملازمین کی سہولت کاری کرنے والے بجلی چوروں کیخلاف جاری مہم کے دوران بڑا انکشاف ہوا ہے کہ پشاور، حیدر آباد اور سکھر میں ڈسکوز ملازمین بجلی چوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ادھر لیسکو کے چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی لیسکو کے بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کو37 روز مکمل ہوگئے۔ لیسکو ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق لیسکو ریجن میں سینتیس روز کے آپریشن کے دوران کل 5485 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ مجموعی طور پر17397 کنکشن بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ 17242کنکشن کے خلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے 16164 درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔ بجلی چوروں کو اب تک35,957,439 (تین کروڑ انسٹھ لاکھ ستاون ہزار چار سو انتالیس) یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی قیمت 1,603,554,820(ایک ارب ساٹھ کروڑ پینتیس لاکھ چوون ہزار آٹھ سو بیس روپے) ہے۔گیپکو کے ایس ڈی اوز حافظ محمد ابرہیم، ادریس چیمہ اور تنزیل ممتاز کی درخواستوں پر ڈائریکٹ تاریں لگاکر بجلی چوری کرنے والے محلہ صدر آباد کے کرامت بٹ، محلہ سلامت پورہ کے راشد، موضع دراجکے کے محمد نعیم اور موضع ڈھولن کے احسان علی کیخلاف الگ الگ مقدمات درج کر لیے ہیں۔ یہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ سوئی ناردرن گیس نے بڑاکریک ڈاون کیا جس میںپنجاب، خیبر پی کے اور اسلام آباد میں 687گیس کنکشن منقطع،583انڈر بلنگ کیسز اندراج کئے گئے اور1کروڑ 29لاکھ سے زائدکے جرمانے عائد کئے گئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی نے لاہور میں گیس کے غیر قانونی استعمال پر 18 گھریلو کنکشن کمپریسر کے استعمال پر 7 کنکشن منقطع کیے گئے اور24انڈر بلنگ کیسز کا اندراج کیے گئے، 1.6ملین کی رقم بھی بک کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن