مقبوضہ کشمیر: فلسطینی عوام کیساتھ یکجہتی کیلئے مارچ کا انعقات، بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت
سرینگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموںوکشمیر میں مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے وسطی کشمیرمیں کشمیریوں نے ایک احتجاجی مارچ کیا ، مارچ میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور محکوم فلسطینوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جنہیں گزشتہ کئی دنوں سے بدترین اسرائیلی جارحیت کا سامنا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان نے اس مارچ کا اہتمام کیا تھا،انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی کے نمائندے آغا سید منتظر مہدی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مظلوم فلسطینیوں کے درد کو محسوس کرتے ہوئے اور غزہ کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یہاں جمع ہوئے ہیں۔جبکہ مقبوضہ کشمیرمیں سینئر حریت رہنماءاور جموں وکشمیر ماس موومنٹ کی چیرپرسن فریدہ بہن جی نے نہتے فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسلم امہ پرزوردیا ہے کہ وہ اپنے مظلوم فلسطینی اور کشمیر ی بھائیوں کی مدد کے لئے متحدہوکر آگے آ ئے، اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت کچھ عالمی طاقتیں نہتے فلسطینی عوام کے حلاف اسرائیلی جارحیت اور دہشت گردی کی حمائت کررہی ہیں جو کہ مسلم امہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ مقبوضہ کشمیرکے شہر سرینگر سمیت وادی میں بجلی بریک ڈاون کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ شام ہوتے ہیں ہر سو اندھیرا چھاجاتا ہے اور سڑ کیں سنسان ہوجاتی ہیں۔ اس صورتحال پر لوگوںنے محکمہ پی ڈی ڈی کے خلاف سخت برہمی اور شدید احتجاج کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ دن بدن بجلی کٹوتی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ کشمیریوں کا کہنا ہے کہ رواں برس جو بجلی کی صورتحال دیکھی جارہی ہے گزشتہ دس برسوں میں نہیں دیکھی گئی ۔وادی کشمیر میں موسم سرماشروع ہونے سے قبل ہی بجلی بریک ڈاون شروع کیا گیا ہے اور شہر سرینگر سمیت دیگر قصبہ جات میں برقی رو نایا ب بنائی گئی ہے ۔ ایک گھنٹہ بجلی جاری رہنے کے بعد اگلے تین چار گھنٹوں تک بجلی بند رکھی جاتی ہے ۔دوسری جانب نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے اگست 2019 میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے علاقے کی سماجی، سیاسی، ثقافتی اور مذہبی شناخت مٹانے کی کوششوںمیں شدت آئی ہے جبکہ کشمیری مسلمانوں کو اقتصادی طور پر کمزور کرانے کےلئے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں ،مودی سرکار کے اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کی معیشت کو 1789 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ اس بات کا انکشاف ایک تازہ ترین رپورٹ میںکیا گیا ہے ۔